مولانا حیدر تلپو بن خواجہ فیروز کاشمیری: بڑے عالم فاضل،فقیہ محدث، صاحب درع اتقاء و متبع سنت تھے۔سات سال کی عمر میں قرآن شریف حفظ کر کےعبادت الٰہی اور ادائے سنن نبوی میں مشغول ہوئے،پہلے بابا نصیب سے علوم پڑھے پھر مولانا جوہرنات سے استفادہ کیا،چونکہ بنونہ تکمیل کو نہ پہنچے تھےکہ آپ کے والد ماجد فوت ہوگئے اس لیے آپ کاشمیر سےدہلی میں آئے اورقدوۃ المتأ خرین شیخ عبد الحق محدث دہلوی سے ظاہری عوم فقہ و حدیث وغیرہ کی تکمیل کی اور صاحب فتویٰ و عالمِ بے نظیر ہوکر کاشمیر کو واپس تشریف لے گئے،ان ایام میں والئ کشمیر نے تین دفعہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر کاشمیر کی قضاء کے لیے آپ کو کہا مگر آپ نے قبول نہ کیا،جب تقاضا شدیدعمل میں آیا تو آپ شباشب کاشمیر سے دوسرے مقام میں چلے گئے جب اور شخص منصب قجاء پر مقرر ہوگیا تو پھر آپ کاشمیر میں واپس آئے۔وفات آپ کی ۱۰۵۷ھ میں ہوئی اور تاریخ وفات’’خیر الوریٰ‘‘ ہے۔
(حدائق الحنفیہ)