مولانا عنایت اللہ شال کاشمیری: بڑے عالم فاضل،محدث،متقی،متورع، جامع کمالاتِ ظاہریہ وباطنیہ تھے،علوم و فنون مولوی ابو الفتح اور مولانا عبد الرشید زرگراور فرزندان خواجہ حیدر چرخی سے حاصل کیے اور خدا کے فضل سے تھوڑی سی مدت میں اپنے وقت کے علماء و فضلاء سے گوئے سبقت و فوقیت لے گئے، علم فقہ وحدیث اور اس کے طرق اانید خصوصاً درس صحیح بخاری میں نظیر نہیں رکھتے تھے۔ کہتے ہیں کہ چھتیس دفعہ آپ نے اول سے آخر تک صحیح بخاری کا مذاکرہ کیا اور مثنوی مولانا روم کے پڑھنے کے آپ بڑے شائق تھے،علوم باطن میں بھی آپ نے مشائخ سے خرقہ خلافت حاصل کیے اور تمام عمر درس و نصائح وعظ میں مصروف رہے اور طبع موزون رکھتے تھے،شعر صوفیا نہ درد مندانہ کہتے تھے۔ارسٹھ سال کی عمر میں آخر ماہ شعبان ۱۱۲۵ھ میں وفات پائی۔’’فخر جہاں‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)