مولانا میر رضی الدین: کاشمیر کے علماء سے فاضل کامل اور متجر بے[1] بدل تھے۔اوائل زمانہ تسلّط میراز حیدر میں قطب پورہ میں مدرس مقرر ہوئے جہاں بابا داؤد خاکی اور مولانا شمس الدین پال خواجہ نصیر سے بسبب تہمت تشیع کے ناراض ہوکر تعلیم کے لیے آتے تھے۔میر صاحب اکثر علوم میں تصنیفات رکھتے ہیں۔ آپ کی دختر نیک اختر مولانا مفتی فیروز کے عقد میں تھی۔وفات آپ کی ۹۵۶ھ میں ہوئی۔
1۔ خوشخطی میں کمال حاصل تھا۔سات قسم کے خط لکھ سکتے تھے۔’’نزہت الخواطر‘‘(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)