حضرت مولانا محمدعیسیٰ قادری بن جناب شیخ محمد بشیر الدین بن شیخ سفر علی کی ولادت 4جولائی 1967ءکو ہوئی آپ کی حکومت کنم پوسہ ڈمرولہ، وایہ اسلام پور ضلع اتردینا ج پور بنگال ہے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ حسینیہ کٹم پوسہ سے حاصل کی پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے دارالعلوم منظراسلام بریلی شریف پہنچے اور وہاں کے ماہر علوم فنون اساتذہ سے درس لیا۔ تکمیل علم 17/جمادی الاولیٰ 1406ھ/ 29جنوری کو فرمائی اور دستار فضلیت، وسند حدیث حضرت علامہ سید محمد عارف صاحب شیخ الحدیث منظراسلام سے حاصل کی۔ فاضل علوم اسلامیہ کے علاوہ ، مولوی، عالم، فاضل دینیات، فاضل ادب، فاضل طب معقولات الہ آبادبورڈ ادیب کامل جامعہ اردو علی گڑھ سے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
بعد فراغت دارالعلوم فدائیہ سمر قندیہ محلہ رحم گنج دربھنگہ بہار، دارالعلوم غوثیہ نیوریا پیلی بھیت یوپی، مدرسہ ضیاء العلوم کاماریڈی نظام آباد(آندھرا پردیش) دارالعلوم غوثیہ رضویہ اشرف نگر نا نڈیر مہارا شٹرمیں تدریسی خدمات انجام دیئے 1998ء سے تادم تحریر الجامعۃ الرضویہ مظہر العلوم گر سہائے گنج ضلع قنوج یوپی میں منصب شیخ الحدیث اور افتاء کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
1979ء کو تاجدار اہلسنت شہزادہ اعلیٰ حضرت ابوالبرکات محی الدین آل الرحمٰن مولانا الشاہ حضور مفتی اعظم ہند محمد مصطفیٰ رضاخاں کے دست حق پرست پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ 1421ھ/ 2000ء کو جانشین حضور مفتی اعظم ہند نبیرۂ اعلیٰ حضرت تاج الشریعہ حضرت علامہ الشا ہ مفتی محمد اختر رضاخاں ازہری مدظلہ العالی نے اجازت وخلافت سے سرفراز فرمایا۔
برصغیر ہند وپاک میں پہلی بار آپ نے ’’امام احمد رضا اور علم حدیث‘‘ کے موضوع پر بڑی محنت مشقت، تلاش وجستجو کے بعد 5جلد تالیف کیں 3جلدیں مطبوعہ 2جلدیں غیر مطبوعہ ہیں اس کتاب کی تالیف پر حضرت تاج الشریعہ نے امام احمد رضا ایوارڈ سے نوازا ’’سیرت مصطفیٰ جان رحمت‘‘ 4جلدیں مطبوعہ ہیں یہ بھی انعام یافتہ ہے۔ ’’تعارف تصانیف امام احمد رضا ‘‘ 2جلدیں ہیں۔ جلد اول مطبوعہ، جلدودوم زیر طبع ہے، ’’فیضان اعلیٰ حضرت ‘‘ ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل زیر طبع ہے۔ ’’قرطاس وقلم ‘‘ مطبوعہ’’فرمودات اعلیٰ حضرت‘‘ مطبوعہ، علوم القرآن زیر طبع، عظمت قرآن غیر مطبوعہ، امام احمد رضا اور مسائل نکاح مطبوعہ، امام احمد رضا اور مسئلہ خضاب۔
مستقل میں ملت اسلامیہ کو آپ سے بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں۔