مولانا محمد صالح بن محمد یوسف گلال گوٹھ ماڈو ( تحصیل خیر پور ناتھن شاہ ضلع دادو ) میں تولد ہوئے۔
تعلیم و تربیت :
گوٹھ ملک ضلع دادو کے مدرسہ میں درس نظامی مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔
درس و تدریس :
بعد فراغت اپنے آبائی گوٹھ ماڈو میں مدرسہ قائم کر کے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ جہالت کے اندھیرے میں علم کی روشنی کے دیئے روشن کئے۔ اس طرح دیئے سے دیا روشن ہوتا چلا گیا دیہات اور پسگر دائی میں علم کی روشنی پھیلتی چلی گئی ۔
تلامذہ :
مولانا محمد صالح کے بعض نامور شاگردوں کے اسماء درج ذیل ہیں :
۱۔ مولانا محمد اسحاق کھونھارو کڑیو غلام اللہ
۲۔ مولانا محمد عثمان رند گوٹھ ولی محمد خان رند
۳۔ حکیم خلیفہ عبدالحمید خان چانڈیو گوٹھ ماڈو
۴۔ حکیم خلیفہ عبدالمجید خان چانڈیو گوٹھ ماڈو
عادات وخصائل :
مولانا درویش صفت عالم دین ، اہل دل سخی ، پرہیز گار ، متوکل ، سنت رسول ﷺ کے پابند، عاشق رسول ، فقیہ ، علم کا دریا، حق گو، بے ریا، بڑے سے بڑے آدمی ( جاگیر دار، وڈیرے ) کو حق کہنے میں دلیر تھے۔ ذکر و فکر کے پابند ، کثرت سے درود شریف پڑھنا عادت میں تھا۔ الغرض پوری زندگی یاد الہی میں بسر فرمائی۔
وصال :
مولانا محمد صالح گلال آخر عمر میں نحیف و ضعیف زیادہ ہو گئے تھے۔ حکیم عبدالمجید مرحوم نے علاج معالج کیا لیکن طبیعت نہ سنبھل سکی ۔ ذکر شریف و درود شریف کا ورد کرتے ہوئے ۲۱، رمضان المبارک ۱۳۶۹ھ؍ ۱۹۵۰ء میں سحری کے وقت اس جہان فانی سے عالم جادونی کی طرف کوچ کیا۔ آخری آرامگاہ ، مدرسہ جامع مسجد ماڈو میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔ ( ماخوذ : سندھ جو شمالی کا چھو مطبوعہ ماڈو)
مفتی محمد یونس
استاد العلماء مولانا مفتی یونس بن حضرت مولانا محمد اسماعیل بن حضرت مولانا علامہ محمد صالح گوٹھ غیبی دیر و چانڈیو ضلع دادو میں تولد ہوئے۔ ذات کے سموں تھے اور بعض روایت کے مطابق ملاح تھے ۔
درس و تدریس :
مفتی محمد یونس اپنے وقت کے بڑے عالم اور مفتی تھے۔ تقویٰ اور سادگی کا مجسمہ تھے اخلاق و اخلاص کے پیکر تھے۔ پوری زندگی غیبی دیرو میں مسند تدریس پر جلوہ افروز رہے۔
تلامذہ :
آپ سے ایک جماعت نے استفادہ کیا لیکن ہائے افسوس ! کہ تفصیلی حالات دستیاب نہیں ہیں ۔ فقط ایک شاگرد کا نام معلوم ہو سکا:
٭ حکیم خلیفہ مرحوم محمد باقر چانڈیو ماڈو
اولاد:
آپ کو نرینہ اورلاد نہ تھی۔
وصال :
مفتی محمد یونس نے ۹، ذوالحجہ ۱۲۷۰ھ؍ ۱۸۵۴ء کو انتقال کیا۔ غیبی دیرو میں مدفون ہوئے۔ مزار شریف پر سردار غیبی اسحاق خان اور ان کے بیٹے سر دار غیبی داتا خان چانڈیو نے سائبان بنایا تھا۔ مفتی محمد یونس کے بعد غیبی دیرو میں اس خاندان کا ایک فرد بھی نہ رہا۔ پورا خاندان مختلف علاقوں کی طرف چلا گیا۔ ( ماخوز : سندھ جو شمالی کا چھو ، مطبوعہ ماڈو ، سندھ )
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)