آپ عمدہ علماء مدققین اور فقہائے محققین میں سے تھے۔ آپ نے بہت سے علوم میں مفید کتابیں تصنیف کیں اور بہت سی کتابوں پر قابل قدر حواشی لکھے۔ بعض کتابوں کی شرحیں لکھیں علم فرائض میں نظم و نثر میں رسالے لکھے۔ موخبر آپ ہی کی تصنیف ہے آپ اپنے اوقات کو توکل اور جد سے بسر کیا کرتے تھے۔ علماء کشمیر میں سے اکثر علماء آپ کے شاگرد تھے۔مولانا عنایٔت اللہ شال اور ملامحسن وغیرہ نے آپ سے ہی اکتساب علوم کیا۔ اپنی جوان سال بیٹیوں کے جہیز کی خاطر ہندوستان گئے دہلی پہنچے بچیوں نے ایک غلط دواء پی لی جو دراصل زہریلی تھی۔ اور وہ اس طرح انتقال کرگئیں۔ حضرت مولانا نے یہ سانحہ خواب میں دیکھا۔ تو واپس تو واپس کشمیر آئے اور باقی عمر تدریس میں مشغول رہے۔
تاریخ دومری نے آپ کا سن وصال ۱۱۰۹ھ لکھا ہے۔
رفت از دنیا بفردوس برین قطب جنت مقتدا گو رحلتش ۱۱۰۹ھ
|
|
چوں امین نور یقین شیخ زماں ہم دگر فرما علی شیخ زماں ۱۱۰۹ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)