حرمین محترمین کے زائر اور مشغول بحق تھے۔ سلطان المشائخ کے سابق مریدوں میں اعلی درجہ کے مرید اور آپ کے یاروں میں معتبر شخص تھے فضائل ظاہری و باطنی اس قدر رکھتے تھے اور یاد حق میں اس درجہ مشغول تھے کہ شیخ نصیر الدین محمود جیسے بزرگ شخص نے آپ کو مرید کرنے کی اجازت دی تھی اور یہ ظاہر بات ہے کہ اس شخص کے دینی فضائل کس حد پر ہوسکتے ہیں جسے شیخ کے انتقال کے بعد اس کا ایک اعلی درجہ کا خلیفہ ایسے اہم اور بھاری کام کی اجازت دے جو حقیقت میں نبوت کی نیابت ہے باوجود یکہ اس کام میں اس قدر دشواریاں اور باریکیاں ہیں جو بیان میں نہیں آسکتیں۔