فاضل اجل حضرت مولانا سید محمد شاہ ابن حضرت مولانا سید امین مختار السالکین(م۱۳۱۰ھ) ابن سید حافظ قل احمد نوشاہ ثانی(م ۱۲۸۶ھ) بمقام ساہنپال شریف (ضلع گجرات) ۱۲۸۱ھ؍۱۸۶۵ء میں پیدا ہوئے آپ شیخ الاسلام حضرت سید حافظ شاہ حاجی محمد نوشہ گنج بخش قادری قدس سرہ العزیز کی اولاد امجاد میں سے تھے۔ آباء واجداد فضیلت علم ظؓاہری اور ولایت باطنی میں ممتاز چلے آتے تھے۔مولانا سید محمد شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید حفظ کیا اور ظاہری علوم کی تحسیل اپنے والد ماجد، عم حقیقی حضرت مولانا سید محمد شفیع(م۱۳۱۱ھ) اور مولانا سید غلا قادر (م۱۳۰۶ھ) سے کی آخر میں موضع گا کھڑہ کلاں ضلع گجرات م یں جمال الدین حنفی سے اکتساب فیض کیا فقہ، حدیث اور طب میں سند فضیلت حاصل کی۔آپ کا سلسلۂ تلمذ آفتاب پنجاب مولانا عبد الحکیم سیالکوٹی رحمہ اللہ تعالیٰ تک پہنچتا ہے۔آپ کا مطالعہ وسیع تھا۔آپ کو ۲۸ علوم میں مہارت تھی جن کا کچھ بیان تذکرہ[1] شاہی میں کیا گیا ہے۔
آپ اپنے والد ماجد سے بیعت تھے بچپن میں جد امجد حضرت نوشاہ ثانی کی زیارت کا شرف بھی حاصل کیا تھا،اپنے آباء واجداد کی مسند پر بیٹھ کر دین اسلام کی تبلیغ اور سلسلۂ عالیہ قادریہ نوشاہیہ کی ترویج کو کمال خوبی سے انجام دیا۔آپ صاحب خوارق و کرامات بزرگ تھے،بہت سے اہل دل آپ سے مستفیض ہوئے۔ آپ اخلاق عالیہ کے مالک تھے،غرباء و فقراء اور مسافروں کیدل کھول کر امدد فرماتے تھے، قرآن پاک کی تلاوت،اذکار نوافل اور ریاضت و مجاہدہ میں عالی ہمت تھے،ایک رات میں کبھی پانچ سو اور کبھی دو سو نوافل ادا کیا کرتے تے۔
حضرت مولانا صاحب تصنیف بزرگ تھے آپ کا کلام حقائق و معارف سے معمور ہوتا تھا،درج ذیل تصانیف آپ سے یاد گارہیں:ـ۔
۱۔ کتا الفوائد: مناقب بزرگان دین،مسائل تصوف،اور ادو عملیات، اور نصیحت آمیز اشعار پر مشتمل ہے۔
۲۔ روز نامہ مچہ محمد شاہی: ۱۷ سالہ روز نامچہ
۳۔ مکتوبات محمد شاہی: یہ آپ کے پوتے مولانا سید بشیر احمد بشارت رحمہ اللہ تعالیٰ (م۱۳۸۱ھ) نے مرتب کئے ہیں۔
۴۔ ملفوظات محمد شاہی: (الموسوم بہ سر مکتوم) آپ کے فرزند اجمند مولانا سید غلام مصطفی نوشاہی،(م۱۳۸۴ھ) جمع کئے ہیں۔
۵۔ فہرست مضامین تفسیر حسینی۔
حضرت مولانا سید غلامصطفی نوشاہی آپ کے تہنا فرزند تھے جو آپ کے بعد سجادہ نشین ہوئے،ان کے صاحبزادے ملک کے مشہور صاحب علم و فل مولانا سید شریف احمد شرافت نوشاہی مدظلہ العالی ہیں۔ حضرت مولانا محمد شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ کے خلفاء کا سلسلہ کافی وسیع تھا ۔
۲۲ محرم ۲۹ ؍اکتوبر(۱۳۳۷ھ؍۱۹۱۸ئ) بروز منگل نماز تہجد کے وقت آپ کا وصال ہوا۔آپ کا مرقد منو ساہن پال شریف(ضلع گجرات) میں حضرت نوشاہ عالیجاہ رحمہ اللہ تعالیٰ کے قبرستان میں ہے[2]
[1] ایک ہزار صفھات پر مشتمل تذکرہ محمد شاہی حضرت مولانا سید شریف احمد شرافت ؔ نوشاہی مدظلہ کی تصنیف ہے۔
[2] شریف احمد شرافت نوشاہی،مولانا سید ،اذکار نوشاہیہ، انجمن نوشاہیہ،ساہنپال شرف گجرات ۱۹۶۴ء ص۸۱۔۸۴۔
(تذکرہ اکابرِاہلسنت)