حضرت فاضلِ اجل علامہ سیّد جعفر شاہ شیرازی، بٹگرام (ہزارہ)علیہ الرحمۃ
حضرت علامہ سیّد جعفر شاہ شیرازی بن سید حضرت شاہ بمقام اغذ بانڈہ تحصیل بٹگرام (ہزارہ)یکم ذی الحجہ ۱۳۴۶ھ/ ۱۲؍جون ۱۹۲۶ء میں سیّد (شیرازی حسینی) خاندان کے ایک عظیم روحانی گھرانے میں پیدا ہوئے، آپ کے نانا سید نور علی شاہ ایک بزرگ اور عالم شخصیت تھے۔ ان کے دو صاحبزادے (مولانا جعفر شاہ کے ماموں) مولانا سید عبدالقیوم شاہ اور مولانا سیّد عبدالغنی شاہ مرحوم علومِ اسلامیہ سے بہرہ ور ہوئے۔
اول الذکر روحانی پیشوا تھے اور ان کا مزار چکوال میں مرجع خلائق ہے، جبکہ مولانا سیّد عبدالغنی شاہ بمقام لنڈی (بٹگرام) درس و تدریس میں مشغول ہیں۔
تحصیل علومِ اسلامیہ:
آپ نے لوئر مڈل تک سکول کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد علومِ اسلامیہ کی تحصیل مختلف درسگاہوں میں حضرت مولانا سید منبر شاہ (الائی) مولانا سید عبدالغنی شاہ[۱] (لنڈی علاقہ ذیشان) اور علامہ مولانا عبدالغفار کوہستانی سے کی۔
[۱۔ حضرت مولانا سید جعفر شاہ کے ماموں (مرتب)]
۱۹۴۷ء میں حضرت مولانا فضل رحیم بلند کوٹی سے سندِ فراغت حاصل کی۔
تدریس و خطابت:
فراغت کے بعد آپ نے تدریسی زندگی کا آغاز فرمایا جو آج تک جاری ہے۔ آپ نے اس تیس سال کے عرصے میں مختلف علوم و فنون کی تدریس فرمائی۔ تدریسِ فقہ میں آپ کو کافی شہرت حاصل ہے۔
علاوہ ازیں آپ جامع مسجد بلند کوٹ میں خطابت کے فرائض بھی سرانجام دیتے ہیں۔
تبلیغِ دین:
حضرت مولانا سیّد جعفر شاہ تدریس و خطابت کے علاوہ اطراف و اکناف میں تبلیغی جلسوں میں شرکت کرکے اسلام کی حقانیت، مسلک اہل سنت و جماعت کی صداقت کے بیان کے علاوہ مختلف فرقہ ہائے باطلہ کا رد بھی فرماتے ہیں۔
تحریکِ ختم نبوت:
حضرت شاہ صاحب نے تحریکِ ختمِ نبوت (۷۴/ ۱۹۵۳ء میں جگہ جگہ جلسے کیے اور عوام کو مرزائیوں کے عقائد سے آگاہ کیا۔ مرزائیوں کا مکمل رد فرماتے ہوئے تحفظِ ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور بتایا کہ ختم نبوت کا انکار کفر ہے۔
بیعت:
آپ سلسلہ نقشبندیہ میں حضرت مولانا الحاج سیّد محمد یوسف نوشہرہ (بٹگرام۔ ہزارہ) کے دستِ اقدس پر بیعت ہوئے۔
تحریرات:
آپ نے مختلف مسائل پر چند رسائل تحریر فرمائے جن میں سے الانصاف لخسف الاعتساف (عربی) جس میں مسائل مختلف فیہا کا بیان ہے اور شانِ مصطفےٰ (اردو) مطبوعہ ہیں اور باقی رسائل ابھی تک زیورِ طبع سے آراستہ نہیں ہوسکے۔
چند مشہور تلامذہ:
آپ کے تلامذہ کا حلقہ بڑا وسیع ہے، چند مشہور تلامذہ کے نام ملاحظہ فرمائیے:
۱۔ مولانا شاہ عالم، موضع پاس، علاقہ کوہستان
۲۔ مولانا نقیب احمد، موضع چلاس علاقہ کوہستان
۳۔ مولانا سلطان محمود، موضع کند علاقہ آکاذی
۴۔ مولانا محمد شعیب، موضع بلند کوٹ، بٹگرام، ہزارہ
۵۔ مولانا عبداللطیف گلگت، کوہستان
اولاد:
آپ کے چار صاحبزادے اور پانچ صاحبزادیاں ہیں۔
سب سے بڑے صاحبزادے سیّد فضل مجیب شاہ ایف اے پاس ہیں اور آج کل جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور میں درسِ نظامی کے متعلم ہیں، جبکہ باقی تین صاحبزادے سیّد فضیل حمید شاہ، سیّد فضل جلال شاہ اور سیّد فضل حکم شاہ بھی تحصیل علم میں منہمک ہیں۔[۱]
[۱۔ مکتوب حضرت مولانا سیّد جعفر شاہ بوساطت صاحبزادہ فضل مجیب شاہ، بنام مرتّب]
(تعارف علماءِ اہلسنت)