عالم با عمل ، فقیہ زماں مولانا سید ضیاء الدین ابن مولانا سید حمید شاہ قدس سرہما قریباً ۱۳۱۲ھ/۵۔۱۸۹۴ء میں سلطان پور ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے ۔آپ کا خاندان علم وفضل اور تقویٰ و پرہیز گار ی میں مشہور و معروف تھا ۔ الحمد للہ یہ خاندان آج بھی اسی بزرگی اور فضیلت کا حامل ہے ۔آپ نے ابتدائی تعلیم مولانا احمد دین قدس سرہ(والد ماجد استاذ الاساتذہ مولانا محب النبی دامت بر کاتہم العالیہ) سے حاسل کی ۔ ترکیب پڑھنے کے لئے موضع شاہراں ( ضلع کیلمپور) میں صرف و نحو کے مشہور آفاق استاذ (نام معلوم نہیں ہوگا )کی خدمت میں حاضر ہوئے بعد ازاں مختلف اساتذہ سے استفادہ کرتے ہوئے اہل سنت کے مایہ ناز فاضل مولانا مشتاق احمد کانپوری ابن مولانا احمد حسن کانپوری قدس سرہما کی خدمت میں اجمیر شریف حاضر ہوئے او معقول و منقول کی منتہی کتب کادرس لیا، دورئہ حدیث شریف دہلی میں غالباً جامعہ امینیہ میں پرھا ۔ مولاناسید ضیاء الدین حضرت پیر م ہر علی شاہ گولڑوی قدس سرہما کے مخلص مریدین میں سے تھے ، بار ہا سیال شریف کے سفر میں حضرت پیر صاحب کے ہم سفر رہے ۔
حضرت مولا نا سید ضیا ء الدین رحمہ اللہ تعالیٰ نے فراغت کے بعد ۱۳۳۶ھ میں سلطان پور میں دار العلوم حمید کھ نام سے دینی مدرسہ قائم کیا اور وصال سے دو تین سال پہلے تک علوم دینیہ کا درس فی سبیل اللہ دیتے رہے ۔ویسے تو تمام علوم میں دسترس رکھتے تھے لیکن فقہ، اصول فقہ اور میراظ میں خاص طور پر ید طولیٰ رکھتے تھے ۔ استاذ الا ساتذہ مولانا محب النبی دامت بر کاتہم العالیہ ان کی زندگی میں فرمایا کرتے تھے کہ میں نے فقہی خبرئیات کا ایساماہر کوئی شخص نہیں دیکھا ۔ علم و فضل کے با وجود آپ سراپا اخلاق ، پیکر شفقت ، متواضع اور حلیم الطبع شخصیت کے مالک تھے ، سحری کے وقت طلباء کو درس دیتے اور نماز کے بعد ہل چلاتے ،آخر دم تک نماز با جماعت ادا کرتے رہے۔آپ کے تلامذہ م یں یہ حضرات قابل ذکر ہیں :۔
۱۔ مولانا سید غلام محی الدین مدظلہ مہتمم ضیاء العلوم جامعہ رضویہ سبز منڈی راولپنڈی ۔
۲۔ مولانا سید عبد الرحمن شاہ مدظل خطیب رحمانیہ جامع مسجد ہر پور ۔؎
۳۔مولانا سید حسین الدین شاہ ناظم اعلیٰ ضیاء العلولم جامعہ رضویہ سبزی منڈی رالپنڈی۔
۴۔ مولانا عبد الھق مہتمم مدرسہ مفتاح العلوم بن گئی( حضرو)
۵۔ مولانا حافظ عبد الغفور مہتمم جامعہ غوثیہ بھار برہ بازار راولپنڈی( وغیرہم)
اول الذکر تین حضرات مولانا سید ضیاء الدین رحمہ اللہ تعالیٰ کے فرزند ان گرامی ہیں،ان کے افکار و کر دار کی بلندی کو دیکھ کر ان کے والد ماجد کی عظمت کا اعتراف کرنا پڑتا ہے جن کے فیض تربیت سے تینوں صاحبزادے آج دنیائے سنیت کے لئے سرمایۂ اجتخار ہیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ راولپنڈی کی مشہور دینی درس گاہ ضیاء العلوم جامعہ رضویہ ( سبز منڈی) مولانا سید ضیاء الدین قدس سرہ کے نام ہی کی طرف منسوب ہے۔
۱۷ جمادی الثانیہ ۱۹ جولائی ( ۱۳۹۳ھ/۱۹۷۳ئ) بروز جمعرات حضرت مولانا سید ضیاء الدین رحمہ اللہ تعالیٰ کا وصال ہوا، دوسرے دن بارش کے باوجود جم غضیر نے نماز جنازہ میں شرکت کی،سلطان پور میں آپ کے آبائی قبرستان میں آخری آرام گاہ بنائی گئی ۔ راقم الحروف ماہ رمضان المبارک ۱۳۹۲ھ میں آپ کی زیارت سے مشرف ہو تھا [1]۔
[1] یہ حالات مولانا سید حسین الدین شاہ مد ظلہ نے فراہم کئے۔
(تذکرہ اکابرِاہلسنت)