مولوی کرم اللہ محدث : علوم ظاہری وباطنی فقہ وحدیث و تفسیر و قراءت قرآن میں وجید العصر فرید الدہر تھے۔حضرت شاہ عبد العزیزی دہلوی نے تفسیر عزیز محض آپ کی خاطر تصنیف کی،آپ کے والد ہندو تھے جوشاہ عبد العزیز کے ہاتھ سے مشرف بہ اسلام ہوئے۔آپ نے بعد تحصیل علوم ظاہری کے حضرت شاہ غلام علی کی خدمت میں حاجر ہوکر علوم باطنی کی تکمیل کی اور خرقہ خلافت کا حاصل کیا۔اکثر اہلِ دہلی فن قرائت میں آپ کے شاگرد تھے۔پہلے آپ نے حج کیا تھا لیکن جب اپنے وطن میں آئے تو اپنی واپسی سے نہایت افسوس اور پھر زیارت حرمین شریفین کو تشریف لے گئے لیکن راستہ[1]میں ہی ۱۲۵۸ھ میں وفات پائی۔’’شمعِ تاویلات‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ مولوی کرم اللہ بن عبداللہ ہندی: بوجہ مرض سرطان ۲۷؍شعبان ۱۲۵۲ھ کو بندر گاہ سورت میں وفات پائی۔(نزہۃ الخواطر بحوالہ حدیقہ احمدیہ)(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)