معاذہ زوجۂ اعشیٰ مازنیہ ،یہ وہ عورت ہے،جس نے اپنے خاوند عبداللہ بن اعور کے خلاف بغاوت کی، ابوبکراحمد بن عبداللہ بن احمد نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے
عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے عباس بن عبدالعظیم عنبری سے،انہوں نے ابوسلمہ عبید بن عبدالرحمٰن حنفی سے،انہوں نے جنید بن امین بن زروہ بن نضلہ بن طریف بن نہصل
حرمازی سے،انہوں نے امین سے ،انہوں نے زروہ سے ،انہوں نے نضلہ سے روایت کی،کہ اعشیٰ عبداللہ بن اعور کے پاس اس کے اپنے قبیلے کی عورت معاذہ تھی،اعشیٰ رجب کے
مہینے میں اپنے اہل وعیال کیلئے ہجر سے غلہ خریدنے گیا،اسکی غیر حاضری میں اس کی بیوی بھاگ گئی اور ایک دوسرے آدمی کے پاس جاپناہ لی،اعشیٰ حضور کی خدمت میں
حاضر ہوا اور ذیل کے اشعار پیش کئے۔
(۱)یَاسَیِّدَالنَّاسِ وَدَیَّانِ العربِ اَشکُوالَیک زربۃً مِنَ الذرَب
(ترجمہ)اے لوگوں کے سردار اور اے عرب کے حاکم میں آپ کے سامنے ایک سرکش عورت کے بارے میں شکایت کرتا ہوں۔
(۲)کَالذِّئبَۃِ العِنسَاءِ فِی ظِلِّ السَّربِ اَخلَفَت اَلعَھدَ لَطَّت بِالذَّنبِ
(ترجمہ)اس جنگلی بھیڑ یئے کی طرح جو ریوڑ کی تاک میں ہوتاہے،عہد کی خلاف ورزی کی اور گناہ میں لت پت ہوگئی۔
(۳)خَرَجتُ اَبغِی ھَاالطَّعَامَ فِی رَجَب فَخَلَّفتَنِی بِخَزَاعٍ وَبَرَب
(ترجمہ)میں رجب میں اس کے لئے غلہ خریدنے گیا،اس نے مجھ کو دھوکا دیا اور بھاگ گئی۔
(۴)وَاَورَدَت فِی بَینَ عِعیصٍ مُرتَشَب وَھُنَّ شَرُّغَالِبٍ لِمَن غَلَب
(ترجمہ)اس مجھے اوباشوں کے ہجوم میں پھنسا دیا،اور عورتیں ایسا شر ہیں کہ جس پر غلبہ پالیں، اسے دباتی ہیں۔
ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے،اور اعشی کے ترجمے میں ہم یہ قصہ لکھ آئے ہیں۔