معاذہ غفاریہ،ابو موسیٰ نے کتابتہً ابوسعد بن عبداللہ معدانی سے،انہوں نے ابو حسین بن ابو قاسم سے،انہوں نے احمد بن موسیٰ سے،انہوں نے محمد بن علی سے،انہوں نے
جعفر بن احمد بن رزین سے،انہوں نے یعقوب دورتی سے،انہوں نے یعلی بن عبید سے،انہوں نے حارثہ بن ابوالرجال سے،انہوں نے عمرہ سے روایت کی کہ انہیں معاذہ غفاریہ نے
بتایاکہ میں ایک بار آپ کا ساتھ دینے کے لئے تاکہ مریضوں کی عیادت اور زخمیو ں کی مرہم پٹی کرسکوں،حضرت عائشہ کے حجرے میں حضور اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی،میں
اندر داخل ہوئی تو حضرت علی نکل رہے تھے،میں نے حضور اکرم کو فرماتے سُنا،"اے عائشہ!علی مجھے سب آدمیوں سے زیادہ عزیز اور مکرم ہے،تُواس کے حق کو پہچان،اور جب
تیرے پاس آئےتو احترام سے پیش آ"،راوی نےاس حدیث کو حضرت علی کی عبادت گزاری کے پیش نظر بیان کیا ہے،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔