معاذہ،عبداللہ بن ابی کی لونڈی تھیں،لیث سے عقیل نے ،انہوں نے زہری سے،انہوں نے محمد بن ثابت سے،(بنو حارث خزرج کے بھائی ہیں) روایت کی" وَلَا تَکرَھُوا
فَتَیَاتِکُم عَلَی البِغَاء" معاذہ کے بارے میں نازل ہوئی،عبداللہ اس خاتون کو بدکاری کے لئے مارتا تھا،تاکہ وہ حاملہ ہوجائے اور اس طرح اسے فدیہ مل جائے،لیکن
یہ خاتون عبداللہ کا کہا ماننے سے انکار کرتی تھیں،کیونکہ وہ اسلام قبول کر چکی تھیں،قرآن کے آیت کے نزول کے بعد انہیں عبداللہ بن ابی نے آزاد کردیا،اور
معاذہ نے نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کرلی،اور سہل بن قرطہ نے جو بنوعمرو بن عوف کے بھائی تھے،ان سے نکاح کرلیا،اور عبداللہ بن سہل اور ام سعید
نے دختر سہل کو جنم دیا،اس کے بعد وہ فوت ہوگئےیا انہوں نے بیوی کو طلاق دے دی،اور معاذہ نے حمیربن عدی قاری سے ،جو بنو خطمہ کے بھائی تھے،نکاح کرلیا،اور دو
جڑواں بیٹوں حارث اورعدیاکو جنم دیا،اس کے بعد اس شوہر سے علیحدگی ہوگئی،اور بنو خطمہ کے عامر بن عدی سے نکاح کرلیا،اور ان سے ام حبیب لڑکی پیدا ہوئی۔
معاذہ کا نسب اس طرح بیان ہواہے،معاذہ دختر عبداللہ بن خیر،بن ضَریر بن امیہ بن خدارہ بن حارث بن خزرج،ابن ماکولا نے بھی ان کاسلسلۂ نسب اسی طرح بیان کیا
ہے،اور اس واقعہ کو بھی اسی طور بیان کیا ہے،ابوعمر اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،ابو عمر نے معاذہ دختر عبداللہ لکھاہے ایک روایت میں مسیکہ آیا ہے،زہری نے
بھی معاذہ لکھاہے،اعمش نے ابوسفیان سے،انہوں نے جابر سے مسیکہ لکھا ہے،لیکن صحیح روایت ابنِ شہاب کی ہے،اور ابو صالح نے ابنِ عباس سے اس قصے کو نقل کیاہے،اور
لونڈی کا نام مسیکہ لکھاہے،اور اس طرح وہ اعمش کے ہمنوا ہوگئے، واللہ اعلم۔
ہم نے ابنِ شہاب کے قول کے مطابق معاذہ کاجوسلسلہ ٔنسب خدارہ تک بیان کیا ہے،اس سے معلوم ہوتاہے کہ انصار زمانۂ جاہلیت میں ایک دوسرے کے آدمیوں کو جنگی قیدی
بنالیا کرتے تھے کیونکہ بنو خدرہ اور بنو خدارہ حارث بن خزرج کی اولاد سے تھے،اور عبداللہ بن ابی،بنو حبلی بن غنم بن عوف بن خزرج سے تھا،اس لحاظ سے یہ سب خزرجی
ہیں،اور باوجودیکہ معاذہ بنو خدارہ سے تھیں،وہ عبداللہ بن ابی کی لونڈی تھیں،واللہ اعلم۔