معاویہ بن قرہ،ایک انصاری سے،عبدالوہاب بن عطانے سعیدبن ابوعروبہ سے،ایسے محرم(احرام باندھنے والے آدمی)کےبارے میں دریافت کیا،جس نے شُتر مُرغ کے انڈے پھوڑ
دیئے تھے، انہوں نے مطرالوراق سے،انہوں نے معاویہ بن قرہ سے،انہوں نے ایک انصاری سے،ایک ایسے آدمی کے بارے میں دریافت کیا،جواحرام باندھے ہوئے تھا،اونٹنی
پرسوارتھا،اوریوں اس نے شتر مرغ کے انڈے جوریت میں دفن تھے،اونٹنی کے پاؤں کے نیچے روندڈالے،وہ آدمی حضرت علی کے پاس گیا،اوراس بارے میں فتوٰی دریافت
کیا،حضرت علی نے فرمایا،ہرانڈے کے بدلے تجھے ایک اونٹنی کو گابھن کراناہوگا،یا اس کا بچہ بطورتاوان دیناہوگا،وہ آدمی حضورِاکرم کی خدمت میں
حاضرہوا،اورصورتِ حال بیان کی،آپ نے فرمایا،جوکچھ علی نے کہاہے،وہ تُوسُن ہی چکاہے،اب آؤ، میں تمہیں اس سلسلے میں کچھ رعایت دیتاہوں،ہرانڈے کے بدلے میں
ایک روزہ رکھو،اور ایک مسکین کوکھاناکھلاؤ،ابونعیم اور ابنِ مندہ نے ذکرکیاہے،انصاری نے تاوان اداکیا۔