مفتی ابوالفیض محمد طفیل نقشبندی بن صدر الدین ۱۹۳۷ء کو چک نمبر ۷۶ ضلع قصور ( پنجاب ) میں جٹ خاندان میں تولد ہوئے، آپ کے والد چک ۷۶ میں کسان تھے۔
تعلیم و تربیت:
آپ نے اپنی والدہ سے ناظرہ قرآن مجید کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد مختلف دینی مدارس میں مختلف اساتذہ کے سامنے زانو ے تلمذطے کئے۔ فخر العلماء علامہ مولانا اللہ بخش واں بھچراں ( ضلع میانوالی ) سے بعض کتب پڑھی اس کے بعد کراچی کا رخ کیا دارالعلوم امجدیہ میں شیخ الحدیث علامہ عبدالمصطفیٰ الازہری سے دورہ حدیث کی تکمیل کے بعد آپ کی دستار فضیلت ہوئی۔
شیخ القرآن علامہ عبدالغفور ہزاروی ثم وزیر آبادی کے پاس دورہ تفسیر القرآن کی سماعت کی سعادت حاصل کی۔
بیعت :
آپ شیر ربانی حضرت میاں شیر محمد شرقپوری ؒ ( شرق پور شریف ) کے خلیفہ حضرت پیر میاں رحمت علی نقشبندی کے ہاتھ پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے۔
درس و تدریس :
بعد فراغت دارالعلوم قادریہ رضویہ سے تدریس کا آغاز کیا اس کے بعد قمر العلوم فریدیہ رضویہ ( ماڑی پور ) میں تدریسی خدمات انجام دیں ۔ ۱۹۶۹ء کو گرین ٹاوٗ ن ( شاہ فیصل کالونی ، اسٹار گیٹ ) کے علاقہ میں دارالعلوم حنفیہ رضویہ کی بنیاد رکھی ۔ اس کے بعد ۱۹۷۰ء کو گلفشاں سوسائٹی ( الفلاح ، ملیر ہالٹ ) میں ایک پلاٹ خرید کر جامعہ غوثیہ طفیلیہ ( ٹرسٹ ) کاسنگ بنیاد قائد اہل سنت علامہ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی سے رکھوایا۔
آپ نے دونوں مدارس میں درس دیا اور فتاویٰ نویسی کا سلسلہ جاری رکھا۔ جہاں سے بے شمار طالبان علم نے آپ سے استفادہ کیا۔ آخری عمر میں شوگر و بلڈ پریشر جیسی جان لیوا بیماریاں لاحق ہو گئی، نقاہت حد سے زیادہ مگر آپ نے اس کے باوجود بھی سلسلہ تدریس منقطع نہ ہونے دیا۔
تصنیف و تالیف:
آپ نے درس و تدریس کے ساتھ تحریری کام بھی کیا ہے۔ آپ نے جو فتویٰ جات جاری کئے تھے، انہیں آپ کے صاحبزادہ مولانا محمد فیض احمد قادری صاحب جمع فرما کر ترتیب کا کام کر رہے ہیں ۔ انشا ء اللہ تعالیٰ عنقریب منظر عام پر آنے والی ہے۔
تلامذہ :
آپ کے شاگردوں کی فہرست میں سے بعض کے نام درج ذیل ہیں :
٭ مولانا مفتی عبدالعلیم قادری ، ناظم اعلیٰ دارالعلوم قادریہ سبحانیہ کراچی
٭ مولانا نور الہادی نعیمی ، خطیب جامع مسجد غوثیہ شاہ فیصل کالونی
٭ مولانا صاحبزادہ فیض احمد قادری ، مہتمم جامعہ غوثیہ طفیلیہ
٭ خطیب اہل سنت مولانا غلام یسین گولڑوی ، خطیب لانڈھی کراچی
٭ مولانا سید جماعت علی شاہ اعظمی ، خطیب نواب شاہ
ٔ٭ مولانا غیاث الدین سابق ممبر صوبائی اسمبلی سندھ
٭ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید ، بانی و پرنسپل طارق بن زیاد کالج ، شاہ فیصل کالونی نمبر ۳ کراچی
٭ مولانا مفتی محمد ولی اللہ
اولاد:
آپ نے دو شادیاں کی جس سے چھ بیٹے اور تین بیٹیاں تولد ہوئیں :
۱۔ مولانا محمد فیض احمد قادری ، مہتمم جامعہ غوثیہ طفیلیہ گلفشاں سوسائٹی کراچی
۲۔ محمد احمد جوانی میں وفات پا گئے ۔
۳۔ مولانا علی احمد صاحب ، ناظم اعلیٰ جامعہ حنفیہ رضویہ گرین ٹاوٗن کراچی
۴۔ طہور احمد
۵۔ محمد صدیق
۶۔ محمد عزیز
وصال :
مولانا مفتی ابو الفیض محمد طفیل نقشبندی نے ۲۱ ، فروری ۱۹۸۷ء بمطابق ۱۴۰۷ء انتقال کیا ۔
آپ کو جامعہ غوثیہ طفیلیہ کراچی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
(ماخوذ: مجلہ الطفیل کراچی ، جمادی الثانی ، رجب ، شعبان ۱۴۲۵ھ)
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)