مفتی ملا فیروز معروف بہ پنچہ گنائی بن لوئی گنائی: کاشمیر کے علمائے اجلہ اور فضلائے متجرین سے جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،ابتداء جوانی میں حرمین شریفین کی زیارت کو تشریف لے گئے اور کچھ مدت تک وہاں رہ کر ہندوستان کو آئے اور بد ایوں میں پہنچ کر ہر چند تحصیل علوم میں مشغول ہوئے لیکن کامیابی حاصل نہ ہوئی، آخر کو خوش قسمتی سے آپ کو حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت ہوئی،آپ نے ان سے علم کا سوال کیا،اس پر حضرت خضر چالیس روز آپ کے پاس آئے اور مختلف علوم پڑھاتے رہے یہاں تک کہ فقہ و حدیث و تفسیر وغیرہ علوم میں عالم فاضل ماہر کامل ہوئے۔جب آپ کی فضیلت کا چرچا دور رزدیک پہنچا تو اکبر شاہ نے بہ ہزارمنت والتجاء آپ کو اپنے پاس بلا کر بڑا اعزا وکرام کیا اور کاشمیر کو مفتی اعظم بناکر بھیجدیا جہاں آپ نے اجرائے احکام شریعت کا کمال دیانت و امانت سے کیا اور تصفیہ باطن کے لیے شیخ میر حمزہ کاشمیر کے مرید ہوئے اور عہد حسین شاہ والی کاشمیر میں ۹۷۳ھ [1] میںستر سال کی عمر میں شیعوں کے ہاتھ سے شہید ہوئے۔’’شمع محبوب شہر‘‘تاریخ وفات ہے۔آپ کے فرزندوں میں سے ملا عبدا لوہاب بھی بڑے عالم فاضل اور صاحبِ تالیفات ہوئے ہیں جنہوں نے حاشیہ شرح مواقف اور شمسیہ وغیرہ تحریر کیے۔
1۔ ۹۷۷ھ نزہت الخواطر،(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)