محمد بن عبداللہ بن سعد مقدسی دیری[1]: شمس الدین لقب تھا اور قاضی القضاۃ کے لقب سے مشہور تھے۔کل علوم میں سوائے حدیث کےمہارت کامل رکھتے تھے۔بعد ۷۴۰ھ کے قصبہ دیر میں جو علاقہ دمشق میں واقع ہے،پیدا ہوئے ار بیت المقدس میں سکونت اختیار کی۔باپ آپ کا سودا گری کرتا تھا پس آپ نے ہی علم پڑھا اور مختلف فنون کو حاسل کیا۔علماء و فضلاء سے اکثر مناظرے کرتے تھے اور نہایت خوشخط تھے،کئی دفعہ قاہرہ میں تشریف لائے اور آپ کے فضائل نے شہرت پکڑی یہاں تک کہ ماہ جمادی الاولیٰ ۸۱۹ھ میں قاہرہ کے قاضی مقرر ہوئے پھر ۸۲۲ھ میں شہر مویدیہ کی مشیخت آپ کے تفویض ہوئی۔۸۲۶ھ میں قاہرہ کے قاضی مقرر ہوئے پھر ۸۲۲ھ میں شہر مویدیہ کی مشیخت آپ کے تفویض ہوئی۔ ۸۲۷ھ میں بیت المقدس کو واپس تشریف لائے جہاں ۹؍ماہ ذی الحجہ سنہ مذکور میں وفات پائی۔کعبۂ خلق آپ کی تاریخ وفات ہے۔
آپ سے آپ کے بیٹے سعد الدین سعد دیری نے اخذکیا،آپ کے ایک بھائی عبداللہ نام تھے ار وہ بھی بڑے عالم فاضل تھے جو ۸۱۰ھ میں فوت ہوئے۔
1۔
(حدائق الحنفیہ)