محمد بن عبداللہ ناصحی نیشا پوری: ابو الحسین کنیت اور قاضی القضاۃ خطاب تھا،اپنے وقت کے امام فقیہ محدث مناظر جدلی،ادیب شاعر طبیب اعرف مذہب عالم و فاضل تھے۔فقہ اپنے باب ابی محمد عبد اللہ ناصحی سے،انہوں نے قاضی ابی ہیثم،انہوں نے قاضی حرمین،انہوں نے ابی طاہر دباس،انہوں نے ابی حازم، انہوں نے عیسٰی بن ابان،انہوں نے امام محمد سے پڑھی اور حدیث کو ابا سعید وغیرہ محدثین سےسنا اور بغداد و خرسان میں تحدیث کی اور آپ سے محمد بن عبد الواحد دقاق اور عبد الوہاب بن الانماطی وغیرہ نے روایت کی،آپ اپنی باپ کی حیات میں ہی مدرسہ سلطانیہ کے مدرس بنے اور عہد الپ ارسلان میں نیشا پور کی قضا کے متولی ہوئے اور دس سال تک قاضی رہے اور حشمت ودرجہ کو حاصل کیا۔آپ ایسے فقیہ النفس تھے کہ جب امام حرمین سے مسائل میں گفتگو کرتے تو امام آپ کی تعریف کرتے۔عبد الغافر فارسی کہتے ہیں کہ میں نے کئی دفعہ آپ کو ابی المعالی جوینی شافعی کے ساتھ مسائل میں گفتگو کرتے دیکھا اور ابو المعالی آپ کے کلام پر بسبب حسن ایراد اور قوت فہم کے تعریف کرتے تھے۔جب آپ حج سے پھر کر اصفہان کے قریب پہنچے تو ماہ رجب ۴۸۴ھ میں وفات پائی،سال وفات آپ کا لفظ ’’آفتاب‘‘ ہے۔
(حدائق الحنفیہ)