محمد بن علی بن فضل بن حسن بن احمد بن ابراہیم اسحٰق بن عثمان بن جعفر بن عبد اللہ زرنجری: بڑے عالم فاضل بے بدل تھے۔فقہ شمس الائمہ عبد العزیزی صلوائی سے پڑھی اور آپ کے بیٹے بکر زرنجری کے سوائے اور کسی نے آپ سے تفقہ نہیں کیا جس کا سبب برہان الاسلام زرنوجی نے اپنی کتاب تعلیم المتعلم کے فصل رعایۃ الاستاذ میں یہ تحریر کیا ہے کہ ایک دفعہ آپ کے استاذ شمس الائمہ حلوائی بخارا سے نکل کر بعض دیہات میں سکونت پذیر ہوئے جہاں ان کی زیارت کو ان کے تمام شاگرد بجز آپ کے حاضر ہوئے،اخیر کو جب آپکی ملاقات ان سے ہوئی تو انہوں نے آپ سے پوچھا کہ آپ میری زیارت کے لیے ک یوں نہیں آئے؟ آپ نے کہا کہ میں اپنی والدہ کی خدمت میں مشغول تھا،اس پر شمس الائمہ نے کہا کہ آپ کی عمر تو بڑی ہو مگر درس میں رونق نصیب نہ ہو پس ایسا ہی ہوا کہ با وجود یکہ آپ نے اکثر اوقات شہروں میں سکونت پذیر ہو کر بڑی ہو مگر درس میں رونق نصیب نہ ہو پس ایسا ہی ہوا کہ باوجود یکہ آپ نے اکثر اوقات شہروں میں سکونت پذیر ہو کر بڑی عمر پائی لیکن آپ کے لیے درس نصیب نہ ہوا۔زرنجری شہر زرنجری کی طرف جو زرنگر کا معرب ہے،منسوب ہے جو بخارا کے علاقہ میں واقع ہے۔
(حدائق الحنفیہ)