محمد بن موسیٰ خوارزمی: محدث ثقہ،فقیہ متجر جامع فروع واصول تھے، صمیری نے کہا ہے کہ میں نے تقوےٰ واصابت اور حسن تدریس میں آپ جیسا کوئی فاضل نہیں دیکھا۔کنیت ابو بکر تھی،فقہ آپ نے جصاص شاگرد امام کرخی سے حاصل کی اور آپ سے آپ کے بیٹے مسعود بن محمد فقیہ خوارزمی اور ابو عبد اللہ حسین بن علی صمیری نے اخذ کیا۔علی قادری نے ابن اثیر کی مختصر غریث الاحادیث کے حوالہ سے لکھا ہےکہ آپ ان مجددین امت محمدیہ میں سے ہیں جو پانچویں صدی کے سرے پر شمار کیے گئے ہیں آپ عند الخاص و عام بڑے معظم و مکرم تھے اور کسی کا ہدیہ وصلہ قبول نہ کرتے تھے۔خطیب بغدادی کہتے ہیں کہ آپ سے ابو بکر یرقانی نے ہمارے لیے تحدیث کی اور ابو بکریرقانی اکثر آپ کو نیکی سے یاد کیا کرتے تھے۔میں نے ایک دفعہ ان سے آپ کے مذہب فی الاصول سے سوال کیا،کہا کہ آپ یہ کیا فرمایا کرتے تھے کہ ہمارا دین بوڑھی عورتوں کا سادین ہے اور ہم کسی بات میں کلام کرنے کے لائق نہیں،کئی دفعہ آپ کو حکومت کے لیے کہا گیا مگر آپ نے اس کے قبول کرنے سے انکار کیا۔وفات آپ کی ۴۰۳ھ میں ہوئی۔ ’’شاہ زمن‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)