محمد بن احمد بن محمود نسفی: اکابر فقہاء میں سے زاہد متورع متعفف فقیر قانع تھے،ابو جعفر کنیت تھی،فقہ آپ نے ابی بکر رازی شاگرد امام کرخی سے حاصل کی اور علم خلاف میں ایک تعلیقات لکھی،اور ۴۱۴ھ میں تنگدستی اور کثرت عیال سے مغموم و مہموم ہو کر وفات پائی۔کہتے ہیں کہ جس رات آپ نے انتقال کیا تھا۔ایک مسئلہ منجملہ مسائل مذہب آپ کے دل میں واقع ہو کر حل ہوا جس کی خوشی میں اٹھ کر اپنے گھر میں رقص کرنے لگے اور کہا این الملوک وابناء الملوک یعنی کہاں ہیں بادشاہ اور شہزادے جو میری خوشی کو پہنچ سکیں؟ آپ کی عورت نے آپ سے اس خوشی کا سبب پوچھا۔آپ نے اصل حال سے اس کو مطلع کیا جس سے اس نے بڑا تعجب کیا، ’’رہنمائے حق‘‘ آپ کی تاریخی وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)