ملا عبد الرزاق بانڈی: بڑے عالم فاضل اور معقولات میں بے نظیر تھے، شرح تجرید کا حاشیہ لکھا اور فرماتے تھے کہ میری تالیف کو سمجھنا تو کجا بڑے بڑے عالم صرف پڑھ بھی نہیں سکتے۔بعد تحصیل کمالات کے سفر اختیار کیا اور شاہجہان باشاہ نے آپ کو مدرسہ کابل کا مدرس مقرر فرمایا،کئی راتیں کتاب محاکمات پر لکھتے رہے جس سے آپ کے دماغ میں خلل ہوگیا اور چھری اپنے خلق پر مارلی مگر شاگردوں نے اسی وقت زخم کو باندھ دیا اور کابل کی مدرسی سے استعفاء دےکر کاشمیر میں آئے اور یہیں وفات پائی،آپ کے ماموں ملّا فاضل بھی عالم مدقق اور بحشی مشہور تھے جنہوں نے اکثر حواشی مولوی عبد الحکیم سیالکوٹی کا رد لکھا۔
(حدائق الحنفیہ)