ملا شنگرف گنائی از احفاد حضرت باب عثمان[1]اوچپ گنائی: کاشمیر کے علمائے کبار و فضلائے نامدار سے تھے،محدث،فقیہ،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور ملا فیروز مفتی کے چچا تھے،اپنے شہر کے علماء سے علوم عقلیہ و نقلیہ حاصل کر کے حرمین محترمین کو تشریف لے گئے اور وہاں زبدۃ المتأخرین خاتم المحدثین ابن حجر مکی سے حدیث کی اجازت حاصل کی اور کاشمیر میں واپس آکر تدریس و تعلیم میں مشغول رہے اور محلہ قلاش پرہ میں متصل قبر مولانا لولی گنائی کے مدفون ہوئے۔صاحب تاریخ اعظمی لکھتے ہیں کہ کتاب شمائل نبوی خاص آپ کے ہاتھ کی خط شنگرف سے لکھی ہوئی اور نیز وہ اجازت نامہ جو شیخ ابن حجر نے پشت اسماء الرجال پر اپنے ہاتھ سے لکھ کر آپ کو دیا تھا،ہمارے پاس موجود ہے۔
1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)
(حدائق الحنفیہ)