اخوند محمد عبداللہ یسوی بن خواجہ محمد فاضل ٹوپیگرو: مقیم السنہ لقب تھا، اپنے زمانہ کے عالمِ محقق،فاضل مدقق تھے۔علم ملا محمد محسن اور شیخ الاسلام علامہ شہید مولوی معز الدین امان اللہ سے تحصیل کیا یہاں تک کہ فحول علماء اور کمل فضلاء کے درجہ میں مترقی ہوکر مسندِ افادت پر جلوس فرماہوئے اور جب حضرت قاضی شاہ دولت کاشمیر میں وارد ہوئے تو ان کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوکر تھوڑی سی مدت میںسب م راتب دورجات طے کر کے خلافت کا خرقہ حاصل کیا اور عبد الصمد خاں کے وارد کاشمیر ہونے پر پگلی دو متور کے راستہ سے پشاور میں گئے بعدازاں فخر الدین محمد خاں نیابت میں جموں کے راستہ سے لاہور میں پہنچے اور ملا شرف الدین کے وسیلہ سے وہاں کے حکام کی صحبت میں مباحثہ ومناظرہ میں علمائے پنجاب پر فوقیت لے گئے اور وہاں سے مراجعت کر کے افتاء کا درجہ حاصل کیا اور کچھ عرصہ میں مشغول ہوگئے اور اکثر اوقات آپ سے حل مشکلات اور خوارق عادات ظہور میں آئیں اور نصف ماہ شوال ۱۱۷۱ھ میں وفات پائی۔’’ستون کعبۂ دین اوفتاد‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
آپ کے وجود سے کاشمیر میں بہت علم پھیلا،چنانچہ آپ کے شاگردوں میں سے بابا محمد عثمان دبابا عبداللہ یسوی و ملا عبد المؤمن ومیر محی الدین قادری و قاضی محمد حسین و ملا نور الدین جعفر و شیخ الاسلام التقی مولوی قوام الدین محمد مفتی وغیرہ ہیں۔یسوی قسبہ یسی کی طرف منسوب ہے جو بلاد ترکستان میں واقع ہے جہاں سے آپ کے اسلاف آکر کاشمیر میں آباد ہوئے۔
(حدائق الحنفیہ)