نسیبہ دختر کعب بن عمرو،ام عمارہ انصاریہ،بیعت عقبہ میں تھیں،ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے، انہوں نےابنِ اسحاق سے بہ سِلسلۂ حاضرین عقبہ بیان کیا ہے ،کہ بنو
خزرج سے باسٹھ(۶۲)مرد جن میں نو نقیب تھے،اور دو خواتین شریک ہوئی تھیں،خیال ہے کہ خواتین نے بھی حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی،لیکن آپ ان سے
ہاتھ نہیں ملاتے تھے،بلکہ ہاتھ اٹھارکھتے،اور جب وہ اقرار کر چکتیں تو فرماتے،جاؤ،تمہاری بیعت ہوگئی۔
جن خواتین نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے بیعت کی،دونوں بنومازن بن نجار سے تھیں،ایک نسیبہ تھیں،اور ان کی ہمشیرہ دخترانِ کعب بن عمرو بن مبذول بن عمروبن
غنم بن مازن بن نجار تھیں، نسیبہ کا شوہر زید بن عاصم بن کعب اور ان کے دونوں بیٹے عبداللہ اور حبیب بھی ساتھ تھے،حبیب وہی ہیں،جنہیں مسیلمہ نے پکڑ لیا تھا،یہ
واقعہ بیان ہوچکا ہے ایک اور روایت کے مطابق دوسری خاتون کا نام اسماء دخترِعمرو بن عدی ام منیع تھا،ان کا ترجمہ پہلے گزرچکا ہے، ام عمارہ نے حضور اکرم سے ایک
ایسے آدمی کے بارے میں روایت کی ہے جو روزہ دار کے سامنے کھانا کھائے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔