مولوی نوبا محمد قطب الدین محدث دہلوی: ۱۲۱۹ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے عالم اجل،فاضلِ اکمل،فقیہ،محدث،مفسر،جامع معقول و منقول، حاوئ فروع واصول،قامعِ شرک و بدعت و متعغفف،عابد،متورع،مردد فرقۂ غیر مقلدہ،صاحبِ تصانیف کثیرہ تھے،علوم شرعیہ خصوصا حدیث واصول حدیث شاہ اسحٰق دہلوی سے حاصل کیے اور ان سے اور نیز علمائے حرمین شریفین سے حدیث کی سندیں لیں اور کئی دفعہ حج کیا۔راقم نے بھی دہلی میں ۱۲۷۶ھ میں آپ کی زیارت کی ہے،بیشک آپ صورت و سیرت میں آیات ربانی میں سے ایک آیت تھے مگر افسوس آپ سے استفادہ کرنے کا اتفاق نہیں ہوا۔آپ اکثرتیسرے چوتھے سال حج کو تشریف لیجایا کرتے تھے جس کا یہ نتیجہ ہوا کہ آپ کی وفات بھی ۱۲۸۹ھ[1]میں مکہ معظمہ میں ہوئی اور ’’مروضِ احکام شریعت‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
آپ کی تصنیفات حسبِ ذیل ہے مظاہر حق اردو ترجمہ و شرح مشکوٰۃ، جامع التفاسیر دو مجلد،ظفر جلیل ترجمہ شرح حصن حصین،مظہر جمیل،مجمع الخیر، جامع الحسنات،خلاصہ جامع صغیر،ہادی الناظری،تحفۂ سلطان،معدن الجواہر،وظیفۂ مسنونہ،تحفۃ الزوجین،احکام الضحٰی،فلاح دارین،تنویر الحق،توفیرالحق،تحفۃ العرب والعجم،احکام العیدین،رسالہ مناسک،خلاصۃ النصائح،گلزار جنت،تنبیہ النساء،حقیقۃ الایمان،مراد المعاد،تذکرۃ الصیام،تذکرۃ الرباء وغیر ذلک۔
1۔ نواب قطب الدین خاں ولد نواب محی الدین کی تاریخ وفات تذکرہ علمائے ہند میں ۱۲۷۹ھ تحریر ہے۔(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)