نوح بن ابی مریم ابو عصمہ مرزوی الشہیر با لجامع:فقہ امام ابو حنیفہ اور ابن ابی لیلیٰ سے اخذ کی اور حدیث کو حجاج بن ارطاۃ اور نیز زہری و مقاتل سے سنا اورتفسیر کو کلبی وغیرہ اور مغازی کو محمد بن اسحٰق سے اخذ کیا ۔ جامع آپ کو اس لئے کہتے تھے کہ آپ جامع علوم تھے اور آپ کی چار مجلسیں ہو اکرتی تھیں ،ایک حدیث و آثار،دوم اقاویل امام ابو حنیفہ،سوم نحو ، چہارم اشعار وادب ،بعض کہتے ہیں کہ جامع آپ کو اس لئے کہتے تھے کہ آپ نے سب سے پہلے امام ابو حنفیہ کی فقہ کو جمع کرنا شرو ع کیا ۔اگرچہ آپ کو وضاع کہا گیا ہے اور بہت سی احادیث فضائل قرآن میں آپ نے وضع کیں ،یہاں تک کہ آپ کو وضاع کہا گیا ہے اور بہت سی احادیث فضائل قرآن میں آپ نے وضع کیں ،اور جب آپ سے اس کا باعث پوچھا گیا تو آپ نے بیان کیا کہ میں نے اس لئے فضائل قرآن میں حدیثیں وضع کی ہیں کہ بہت لوگ قرآن کو چھوڑ کر امام ابو حنیفہ کی فقہ اور ابن اسحٰق کی مغازی میں مشغول ہو گئے ہیں ۔ابو حاتم کہتے ہیں کہ آپ نے سوا صدق کے سب چیز کو جمع کیا ، مدت تک مرد کی قضا پر مقرر رہے اور اہل مرو اور عراقیوں نےآپ سے استفادہ کیا اور ابن ماجہ نے تفسیر میں آپ سے تخریج کی ۔ وفات آپ کی ۱۷۳ھ میں ہوئی۔
(حدائق الحنفیہ)