قتیلہ دختر نضربن حارث بن علقمہ بن کلدہ بن عبد مناف بن عبدالدار بن قصی قرشیہ عبدریہ،یہ خاتون عبداللہ بن حارث بن امیتہ الاصغر بن عبد شمس کی بیوی تھیں،ان سے
ان کی چار اولادیں ہوئیں،علی ،ولید،محمداور ام الحکم،واقدی لکھتے ہیں،جس نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ذیل کے اشعار کہے،جب حضور نے ان کے والد
نضر بن حارث کوبدر کے دن قتل کرادیا تھا۔
(۱)یَارَاکِباً اَنَّ اِلَّاثِیلَ مَظَنَّۃٌ مِن صُبحٍ خَامِسَۃِ وَاَنتَ مُوَفَّقَ
(ترجمہ)اے سوار،بلاشبہ اثیل تک پانچ کی صبح کو پہنچنا ایک خیال ہے،اور تجھے اس کی توفیق حاصل تھی۔
(۲)بلِغ بہٖ مَیتاً فَاِنَّ تَحِیَّۃَ مَااِن تَزَال بِھَاالنجائب تعنق
(ترجمہ)تواس وفات یافتہ کوسلام پہنچا،کیونکہ سلام تو عمدہ نسل کی اونٹنیاں اس تک پہنچاتی رہیں گی۔
(۳)مِنی اِلیہ وعبیرۃ مسفوحۃ جادت لماتحھاواُخری تخنق
(ترجمہ)میری طرف سے ان بہتے ہوئے آنسوؤں کا تحفہ اس پانی پلانے والے تک پہنچا اور ان کا بھی جو گلے میں اٹک گئے ہیں۔
(۴)ظَلّت سَیُوفُ بَنِی ابِیہِ تنوشہ لَلہِ اَرحَامٌ ھُناکَ تشقق
(ترجمہ)اس کے عزیزوں کی تلوار نے اسے نوچ ڈالا،اور اللہ کے لئے رشتوں کو یہاں توڑا گیا۔
(۵)قسرابقادُاَلَی المِنۃِ معتبا رَسِفَ المقیدِ وَھوعانٍ موظق
(ترجمہ)اس معتوب کو موت کی طرف گھسیٹ لے گئے،اس کی رفتار قیدیوں والی رکھی اور وہ بنی ہوئی رسی میں جکڑاہواتھا۔
(۶)اَمحمداَوَلستَ صنونَجِیبَۃِ مِن قَمِھاوالفحل فحل معرق
(ترجمہ)اے محمد،کیا آپ ایک شریف بی بی کے بیٹے نہیں،اور یہ جوانمرد بھی اپنی قوم کا نجیب فردتھا۔
(۷)مَاکَان ضَرَّکَ لَومنت وربُّما مِن افتی وھوالمغیظ المحنق
(ترجمہ)بسااوقات ایک جواں مرد احسان کرتا ہےحالانکہ غصے سے اس کا گلا بند ہوتا ہے۔
(۸)وَاَلنضرُاَقرب مَن تَرَکتَ قَرابۃٌ وَاَحقَھُم ان کَانَ عتقٌ یعتق
(ترجمہ)اور نضر تو آپ کا قرابت دار تھا،اور اگر آزادوں کو آزادی دی جاتی ہے،تو وہ مستحق تھا۔
جب حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان اشعارکاعلم ہواتوآپ اتنا روئے کہ آپکی ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہوگئی اور فرمایا،اگر مجھے پیشترازیں ان اشعار کا علم
ہوجاتا،تومیں اسے قتل نہ کرتا، اس واقعہ کوعبداللہ بن ادریس نے بیان کیا ہے،اور زبیر نے بھی بیان کیا ہےاور دیکھا ہے کہ آپ کی آنکھوں میں آنسو تیرنے لگ
گئے،اور ابوبکر سے مخاطب ہوکر فرمایا،اے ابوبکر!اگر یہ اشعار مجھے پہلے سُنادیئے جاتے،تو مَیں اس خاتون کے باپ کو قتل نہ کرتا،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔