قاضی اختیار الدین حسین بن غیاث الدین تربتی: عالم فاضل،فقیہ کامل تھے،جوانی میں اپنے وطن سے ہرات میں آکر تحصیل علوم دینی میں مشغول ہوئے اور تیزی طبع سے تھوڑے عرصہ میں بڑی ترقی کر کے فتاویٰ اور قبالہ شرعی اور حکم ناموں کے لکھنے میں دستگاہ کامل حاصل کرلی اور فن شعرو انشاء معما میں بھی ماہر ہوئے،اخیر کو بسبب کمال فراست و کیاست اور دیانت و امانت کے ہرات کے جملہ فضلاء سے سبقت لے گئے اور خاقان منصور کے زمانہ میں منصب قضاء پر سرافراز ہوکر معتمد و معتبر حضرت خاقانی ہوئے ار بروقت استیلاء ابو الفتح محمد خاں شیبانی اور مقتول ہونے بادشاہ کے دل برداشتہ ہوکر اپنے اصلی وطن میں چلے گئے اور وہاں جاکر کاروبار زراعت میں مشغول ہوئے اور قصبۂ تربت میں اوائل ۹۲۸ھ میں بعارضہ سوء القنیہ وفات پائی اور مقبرہ آباء واجداد میں مدفون ہوئے۔آپ کی تصنیفات سے کتاب اقیسات اور مختار الاختیار مشہور روزگار ہیں۔
(حدائق الحنفیہ)