حسن بن منصور بن محمود اوز جندی فرغانی المعروف بہ قاضی خان: فخرالدین لقب اور ابو المفاخر وابو المحاسن کنیتیں تھیں،شہر اور جند کے جو نواح اصفہان میں فرغانہ کے پاس واقع ہے،رہنے والے تھے اپنے زمانہ کے امام کبیر اور مجتہد بے نظیر تھے،معانی دقیقہ کے غواص اور فروع واصول میں بحر عمیق تھے،مولیٰ علامہ احمد بن کمال پاشا نے آپ کو طبقۂ مجتہدین فی المسائل میں معدود کیا ہے،اپنے دادا محمود بن عبدالعزیزاور جندی اور ظہیر الدین حسن بن علی مرغینانی شاگردان امام سرخسی سے علم حاصل کیا اور نیز ابی اسحٰق بن ابراہیم بن اسمٰعیل بن ابی نسر سے تفقہ کیا اور آپ سے جمال الدین ابو المحامد محمود حصیری اور شمس الائمہ محمد کردری اور نجم الائمہ اور نجم الدین یوسف خاصی وغیرہ نے تفقہ کیا۔تصنیفات بھی آپ نے نہایت بر جستہ کیں چنانچہ فتاویٰ قاضی خان ایک ایسی معتبر کتاب چار جلدوں میں تصنیف کی جو متداول ہیں الفقہاء ہے یہں تک ک ہ قاسم بن قطلو بغانے تصحیح القدوری میں لکھا ہے کہ جس مسئلہ کی قاضیکان تصحیح کرے وہ غیر کی تصحیح پر مقدم ہے کیونکہ وہ خزانہ فقیہ ہے،علاوہ اس کے کتاب امالی اور کتاب محاضر اور کتاب شرح زیادات اور شرح جامع صغیر اور شرح ادب القضاء وغیرہ تصنیف کیں اور ۱۶؍ ماہِ رمضان۵۹۲ھ میں رات کے وقت وفات پائی۔تاریخ وفات آپ کی’’سلطان العارفین‘‘ ہے۔
(حدائق الحنفیہ)