حضرت قاضی میاں عبدالکریم ،ساہتی کے مشہور و قدیم تاریخی شہر کھاہی کندن ( تحصیل و ضلع نوشہرہ فیروز سندھ ) کے قاضی خاندان ’’کے چشم و چراغ ، جید عالم دین، ادیب ، شاعر اور نثر نویس تھے ۔
قاضی صاحب کلہوڑ ادور کی آخری خانہ جنگی کے وقت زندہ تھے اور میر ٹالپروں کے ابتدائی دور میںساٹھ برس کی عمر میں اس فانی دنیا سے رحلت فرما گئے ۔ ’’کھا ہی کندن ‘‘ میں آپ کا دینی مدرسہ تھا جس میں سار ی زندگی عربی فارسی ، حدیث اور فقہ کا درس دیا ۔درس و تدریس کے ساتھ تصنیف و تالیف کا سلسلہ بھی جاری رکھا ۔ آپ کی تصانیف سندھی اور عربی میں تھیں ۔ قاضی صاحب کی تصانیف میںسے ایک قلمی نسخہ ملا ہے جو کہ سورہ یسین کا منظوم سندھی میں ترجمہ و تفسیر ہے۔
(ڈاکٹر قریشی حامد علی ( مضمون نگار ) الرحیم حیدر آباد ۱۹۶۸ئ)
قاضی صاحب کی زندگی کے متعلق تفصیلات نہ مل سکی ولادت وفات ، تلامذہ و تصانیف کے سلسلہ میں مواد نہ ملا ۔ ساہتی کے مشہور دانشور ڈاکٹر حامد علی کو یہی تفصیلات مل سکیں جو انہوں نے درج کی ہیں ۔
سورہ یسین کے مذکورہ نسخے کو مخدوم غوث محمد گوہر صاحب نے حاصل کر کے بڑی محنت و لگن سے موجودہ سندھی میں منتقل کر کے الکبیر اکیڈمی کو ٹڑی کبیر ( ضلع نوشہرو فیروز ) سے ۱۹۹۰ء کو شائع کیا ہے ۔ سورہ یسین کے منظوم تفسیر کے مطالعہ سے معلوم ہوا کہ قاضی صاحب اہل سنت و جماعت کے جید عالم دین ، عاشق رسول مقبول ، نعت گو شاعراوردینی معبتر کتب کا وسیع مطالعہ رکھتے تھے۔
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)