ربداء دختر عمرو بن عمارہ بن عطیہ بلویہ،عبیداللہ بن سعید کا قول ہے کہ یاسر (بنوبلی کی ایک عورت جن کا نام ربداء دختر عمرو تھا) کے غلام تھے،وہ بکریاں چرارہے
تھے،کہ حضور اکرم وہاں سے گزرے اور ان سے دودھ مانگا، انہوں نے ایک بکر ی کا دودھ دُوہ کر حضور اکرم کو پیش کیا،وہ چلا گیا،اور ہم وہاں بیٹھے رہے،اس نے جاکر
اپنی مالکہ کو یہ بات بتا دی،اس خاتون نے غلام کو آزاد کردیا،اور اس نے ابوالربداء اپنی کنیت رکھ لی،غسانی نے ذکر کیا ہے۔