رجاءعنویہ،بصرے میں سکونت اختیار کرلی تھی،ان سے محمد بن سیرین نے روایت کی،ابو یاسر نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے عبدالرزاق
سے،انہوں نے ہشام سے،انہوں نے ابن سیرین سے، انہوں رجاء سے روایت کی،کہ میں حضورِاکرم کے پاس بیٹھی ہوئی تھی،کہ ایک عورت اپنے بیٹے کو لئیے آئی،اس نے گزارش کی
،یارسول اللہ ،اس کے لئے برکت کی دعا فرمائیے،کہ اس سے پہلے میرے تین بچے مر چکے ہیں،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا،قبول اسلام کے بعد،اس نے کہا ،ہاں یا رسول
اللہ،فرمایا تجھے جنت مبارک ہو،اس پر ایک آدمی جو وہاں موجود تھا،کہا ،اے رجاء تو نے سُنا،حضورِاکرم نے کیا فرمایا ہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔