رمیثہ دختر عمرو بن ہاشم بن مطلب بن عبد مناف،یہ خاتون عاصم بن عمر بن قتادہ کی دادی تھیں اور بقول ابوعمر حکیم والدِقعقاع کی والدہ،ابونعیم نے انہیں انصاریہ
لکھاہے۔
حسین بن یوحن بن اتوبہ بن نعمان باوردی اور عثمان بن علی نے ابوالفضل محمد بن عبدالواحد نیلی اصفہانی سے،انہوں نے ابوالقاسم احمد بن منصور خیلی سے،انہوں نے
ابوالقاسم علی بن احمد الخزاعی سے،انہوں نے ابوسعید ہیثم بن کلیب سے ،انہوں نے محمد بن عیسیٰ بن سورہ سے،انہوں نے ابو مصعب مدنی سے،انہوں نے یوسف بن ماحبشون سے،
انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے عاصم بن عمر بن قتادہ سے،انہوں نے اپنی دادی رمیثہ سے روایت کی،کہ انہوں نے رسولِ اکرم سے حدیث سنی،اور وہ حضورِاکرم کے اتنا
قریب تھیں کہ اگر چاہتی توآپ کے کندھوں کے درمیان مُہر نبوّت کا بوسہ لے لیتیں،جس دن سعد بن معاذ فوت ہوئے تھے،حضورِاکرم نے فرمایا تھا،اس صدمے سے عرش مجید
کانپ اُٹھاہوگا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،کچھ لوگوں نے اس حدیث کو یوسف بن ماحبثون سے اور انہوں نے عاصم بن عمر سے روایت کی۔