ریطہ دختر عبداللہ بن معاویہ ثقفیہ،عبداللہ بن مسعود کی زوجہ تھیں،ایک روایت میں ان کا نام رائطہ مذکور ہے،ایک روایت میں ان کا نام زینب آیا ہے،اور رائطہ ان کا
لقب ہے،ایک روایت میں ریطہ،عبداللہ بن مسعود کی ایک اور بیوی کانام ہے،جو ابن مسعود کی ام ولد تھیں۔
یحییٰ نے اجازۃًابن ابو عاصم سے انہوں نے محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے ابن ِابواویس سے،انہوں نے ابن ابو الزناء سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے عروہ بن زبیر
سے،انہوں نے عبیداللہ سے،انہوں نے رائطہ سے جو ابن مسعود کی زوجہ اورام ولدتھیں ،روایت کی ،کہ رائطہ صناعہ تھیں،اورابن مسعود بالکل مفلس تھے،ان کی زوجہ اپنی
صنعت سے جو کچھ کماتی تھیں وہ شوہر اور بیٹے پر صرف کردیتی،ایک دن بیوی نے ابنِ مسعود سے کہا کہ میں جوکچھ کماتی ہوں،وہ تم پر اور تمہارے بیٹے پرصرف کردیتی
ہوں،اور فی سبیل اللہ صدقے کے ثواب سے محروم رہتی ہوں، ابن مسعود نے کہا،اگر اس اجر سے تم محروم رہتی ہو تو تمہیں ہم پر خرچ نہیں کرنا چاہیئے۔
ریطہ نے خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر صورتِ حال آپ سے بیان کی،اور دریافت کیا کہ مجھے شوہر اور بیٹے پر مال صرف کرنےکا ثواب ملے گا،آپ نے فرمایا ضرور ملے گا،اس
لئے تجھے ان پر ضرور اپنا مال صَرف کرنا چاہیئے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابنِ اثیرلکھتے ہیں کہ یہ قصّہ ہم زینب ثقفیہ زوجہ ابن مسعود کے ترجمے میں بیان کریں گے،انشاءاللہ۔
یہ حدیث عروہ بن عبداللہ بن عبداللہ ثقفی سے ،انہوں نے اپنی بہن ریطہ سے،اور اسی طرح عروہ نے ریطہ سے روایت کی۔