صاعد بن محمد بن عبدالرحمٰن بذخاری اصفہانی: آپ کی کنیت بھی ابو العلاتھی اور ابن الراسمندی کے نام سے معروف تھے،اپنے زمانہ کے امام فاضل اور محدث و فقیہ کامل تھے یہاں تک کہ اپنے ہمعصروں پر فضیلت و علمیت و دیانت میں سبقت لے گئے۔۴۴۸ھ میں پیدا ہوئے۔علم علی بن عبداللہ خطیبی سے پڑھا اور حدیث کو سُنا اور خطیبی اپنے استاذ کے ساتھ واسطے زیارت مکہ معظمہ کے نکلے،آپ کے ہمراہ آپ کا بیٹا اور عورت بھی تھی،عورت تو بصرہ میں فوت ہو گئی اور آپ کو عربوں نے جنگل میں گرفتار کرلیا چنانچہ سات مہینے تک ان کی قید میں رہے بعد ازاں نظام الملک و شرف الملک کو آپ کے قید ہونے کی خبر پہنچی،انہوں نے سات سو دینار عربوں کو دیکر آپ کو رہا کرادیا،پھر خطیبی تو۴۶۷ھ میں جحفہ میں فوت ہو گئے اور آپ بہ ہمرا بی اپنے بیٹے کے مکہ معظمہ کو گئے اور حج کر کے بغداد میں آئے،جب قاضی اسمٰعیل بن علی نے عبداللہ خطیبی کو سلطان نے قید کردیا تو آپ بجائے ان کے اصفہان کے قاضی مقرر ہوئے اور عید الفطر کے روز ۵۵۲ھ میں فوت ہوئے۔’’عالم عالی فکر‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)