صاعد بن محمد بن احمد بن عبد اللہ استوائی: شہر استواء مین جو نیشا پور کے پاس واقع ہے،۳۴۳ھ میں پیدا ہوئے۔کنیت ابو العلاء تھی۔اپنے زمانہ کے عالم صدوق فقیہ فاضل تھے،خراسان میں ریاست مذہب حنفیہ کی آپ پر منتہیٰ ہوئی۔ ابتداء میں آپ نے علم ادب ابی بکر محمد خوار زمی اور فقہ قاضی ابی نصر سہل اپنے نانا سے پڑھی پھر قاضی ابی ہیثم عتبہ سے تفقہ کیا اور حدیث کو ابا م حمد عبد اللہ بن مھمد بن زیاد و ابا عمر و اسمٰعیل وابا سہل بشر بن احمدالاسفرائنی اور ابا الحسن علی بن عبد الرحمٰن کوفی سے سنا مدت تک نیشا پور کی قضا کے متولی رہے پھر قضا کا عہدہ ابو الہیثم عتبہ اپنے استاد کو دے دیا۔آپ سے آپ کے بیٹے ابو سعد محمد بن صاعد اور پوتے ابو منصور احمد بن نے تفقہ کیا اور ایک جم غفیر نے روایت کی۔آپ[1] نے عقائد میں ایک کتاب اعتقاد نام تصنیف فرمائی اور ۴۳۲ھ میں بمقام نیشا پور وفات پائی۔آپ کی اولاد احفاد کے سب لوگ فقیہ و قاضی اور اہل فتوےٰ ہوئے ہیں۔
1۔آپ کا لقب عمائد الاسلام تھا
(حدائق الحنفیہ)