سالم بن ابوالجعد،ایک صحابی سے،ہمام نےعطاءبن سائب سےروایت کی،کہ ایک بدونےحضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوکرکہا،السلام علیک یاغلام
بنی عبدالمطلب! حضورِ اکرم نےاس کےسلام کاجواب دیا،اس نےکہا،میں اپنی قوم کاقاصداوران کی طرف سےوفدبن کر آیاہوں،میں آپ سےکچھ سوالات
پوچھنےآیاہوں،اورمیراتعلق بنوجثم سےہے،جوآپ کے ننھیال ہیں،کیاآپ کومعلوم ہے کہ آپ کوکس نےپیداکیا،آپ سےپہلےکون تھا،اورکیاوہ اب بھی ہے، آپ نےجواب
دیا،اللہ تعالیٰ،میں آپ کوقسم دیتاہوں،کیااس خدا ہی نےآپ کوبھیجاہے،فرمایا، ہاں۔
اس حدیث کومحمدبن فضیل نےعطاسے،انہوں نےسالم سے،انہوں نے ابن عباس سےروایت کیا، اورابنِ مسیب نےسالم سے،انہوں نےکریب سے،انہوں نے ابنِ عباس سےروایت کیا،
عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنےوالدسے،انہوں نےعلی بن عاصم سے،انہوں نےحصین سے،انہوں نےسالم بن ابوالجعدسے،انہوں اپنی قوم کےایک
آدمی سے روایت کی کہ میں حضوراکرم کی خدمت میں حاضرہوا،اورمیرےہاتھ میں سونے کی انگوٹھی تھی، آپ نےکھجورکی شاخ میرےہاتھ پرماری اورفرمایا کہ اسےپھینک
دوچنانچہ میں نے پھینک دی، دونوں نےذکرکیاہے۔