ثبیتہ رضی اللہ عنہادختر ضحاک بن خلیفہ انصاریہ اشہلیہ،ان کی ولادت حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے عہد میں ہوئی، ان کا نام اکثر علمأ نے ثبیتہ اور بعض نے
بثینہ تحریر کیا ہے،ان کا ترجمہ پہلے گزر چکا ہے۔
ابو موسیٰ نے کتابتہً ابو نصر احمد بن عمر الغازی سے ، انہوں نے اسماعیل بن زاہر سے،انہوں نے خطان سے، انہوں نے عبداللہ بن جعفر بن درستویہ سے ،انہوں نے یعقوب
بن سفیان سے،انہوں نے عمرو بن عون سے ،انہوں نے ابو شہاب سے ،انہوں نے حجاج بن ابی ملیکہ سے،انہوں نے محمد بن سلیمان بن ابی حثمہ سے،انہوں نے اپنے چچا سہل بن
ابی حثمہ سے روایت کی،کہ انہوں نے محمد بن مسلمہ کو دیکھا،کہ وہ ثبیتہ نامی ایک عورت کی طرف جو ایک بالا خانے میں تھی،بغور دیکھ رہاتھا،انہوں نے محمد بن مسلمہ
سے کہا،تم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے صحابی ہو،اور ایک غیر محرم عورت کو تاڑ رہے ہو،محمد بن مسلمہ نے کہا،میں نے حضور کو فرماتے سُنا،کہ جب خدا کسی
آدمی کے دل میں کسی عورت سے نکاح کا خیال ڈال دے ،تو اسے دیکھنے کی اجازت ہے۔
اس حدیث کو علما کی ایک جماعت نے حجاج بن ارطاہ سے،انہوں نے محمد بن سلیمان سے اور انہوں نے ابن ابی ملیکہ کاذکر نہیں کیا، اورایک روایت میں زکریا بن ابی زائدہ
از حجاج مذکور ہے،انہوں نے اس خاتون کا نام نبیہ لکھا ہے اور ابو معاویہ نے حجاج سے، انہوں نے سہل بن محمد بن ابی حثمہ سے،انہوں نے اپنے چچا سلیمان سے روایت
کی،اور خاتون کا نام نبیثہ لکھا ہے،اور محمد بن مسلمہ سے بھی کئی اسناد سے مروی ہے،ابو موسیٰ اور ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔