عبید اللہ صدر الشریہ الاصغر بن مسعود بن تاج الشریہ محمود بن صدر الشریعہ الاکبر احمد بن جمال الدین عبید اللہ المحبوبی صاحبِ شرح وقایہ: اپنے زمانہ کے امام متفق علیہ اور علامہ مختلف الیہ حافظ قوانین شریعت ملخص مشکلات اصل و فرع،شیخ فروع واصول،عالم معقول و منقول،فقیہ،اصولی،خلافی،جلدی، محدث، مفسر،نحوی،لغوی، ادیب،نظار،متکلم،منطقی،عظیم القدر،جلیل المحل،مغذی علم و ادب تھے۔نسب آپ کا عبادہ بن صامت صحابی کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے اور صدر الشریعہ کے لقب سے پکارے جاتے تھے۔علم اپنے دادا امام تاج الشریعہ محمود بن صدر الشریعہ احمد تلمیذ جمال الدین محبوبی والد خود شاگرد شیخ الامام مفتی امام زادہ تلمیذ عماد ادلین بن شمس الائمہ زرنجری سے حاسل کیا۔آپ اپنے دادا کی تقید نفائس اور جمع کرنے فوائد میں بڑے مہتمم تھے اس لیے آپ نے ان کی کتاب وقایہ کی نہایت عمدہ شرح تصنیف کی جواب مقبول انام اور مشہور بین الخواص والعوام ہے۔پھر اپ نے کتاب وقایہ کو مختصر کر کے نام اس کا نقایہ رکھا۔اصول فقہ میں ایک لطیف متن تنقیح نام سے تصنیف کیا،پھر اس کی ایک شرح نفیس قوضیح نام سے تالیف کی،علاوہ ان کے کتاب مقدمات الاربعہ اور کتاب تعدیل العلوم فی اقسام العلوم العقلیہ اور کتاب الوشاح فی علم المعانی اور کتاب الشروط و کتاب المحاضروغیرہ تصنیف کیں جو ہتامہ علماء و فقہاء کے کے نزدیک مقبول و معتمد ہوئیں اور انہوں نے ان کے بڑی خوشی سے حواشی تصنیف کیے۔وفات آپ کی ۷۴۷ھ میں ہوئ۔آپ کا مزار اور آپ کی اولاد اور والدین اور اجداد والدین کی قبریں شرع آباد بخارا میں ہیں لیکن آپ کے دادا تاج الشریعہ اور نانا برہان الدین کے مرقدین کرمان میں ہیں جہاں وہ فوت ہوئے۔تاریخ وفات آپ کی’’ جلیل المراتب‘‘ ہے۔
حدائق الحنفیہ