حسن،یاحسین بن علی بن حجاج بن علی سغناقی: حسام الدین لقب تھا اور شہر سغتاق کے جو ترکستان میں واقع ہے،رہنے والتے تھے۔اپنے زمانہ کے فقیہ کامل اور علام فاضل نھوی جدلی تھے،فقہ حافظ الدین کبیر محمد بن محمد بن نصر بخاری اور فخرالدین محمد بن محمد بن الیاس ما یمر غی اور عبد الجلیل بن عبد الکریم اور نحو غجدوانی وغیرہ سے حاصل کی،پھر بغداد میں تشریف لے گئے اور وہاں مشہد امام ابی حنفیہ کے مدرس بنے۔بعد ازاں ۷۱۰ھ میں دمشق کی طرف حج کی غرض سے آئے اور قاضی القضاۃ ناصر الدین محمد بن عمر بن عدیم سے ملاقات کر کے اپنی مرویات و مسموعات کی سند حاصل کی۔آپ سے قوام الدین محمد بن محمد بن احمد کا کی صاحب معراج الدرایہ شرح ہدایہ اور سید جلال الدین کرلانی صاحب کفایہ نے تفقہ کیا۔آپ ابھی جو ان ہی تھے کو فتوےٰ کا کام آپ کے سپر د کیا گیا۔آپ نے ہدایہ کی شرح مسمی بہ نہایہ بہت مبسوط تصنیف کی،علاوہ اس کے شرح تمہید فی قواعد التوحید لا بی المعین میمون نسفی اور کافی شرح اصول بزدوری اور شرح منتخب اخسیکتی کی تصنیف کی اور علم صرف میں بھی ایک کتاب نجاح نام تصنیف کی اور ماہِ رجب ۷۱۱ھ یا ۷۱۴ھ میں وفات پائی۔’’فقیہ متعبد‘‘ اور ’’فقیہ حق شناس‘‘ تاریخ وفات ہے۔
حدائق الحنفیہ