شاہ رؤف احمد نقشبندی مجددی مصطفیٰ آبادی: شاہ ابو سعید کے خالہ زاد بھائی تھے۔فقیہ،محدث،مفسر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ اور واقف فنون ظاہریہ ورسمیہ تھے۔علوم شاہ عبد العزیز سے حاصل کیے اور علوم باطن میں حضرت شاہ غلام علی سے خرقۂ خلافت حاصل کر کے شہر بھوپال میں جو بسبب عوارض شتّے کے ۱۲۴۸ھ میں اختتام کو پہنچی جس کی تاریخ اختتام خود آپ نے یہ تصنیف فرمائی ’’کہ تفسیر قرآن ہندی زبان ہے‘‘ علاوہ اس کے در المعارف اپنے مرشد کے ملفوظات میں اور دیوان رافت ہندی و فارسی اشعار میں تصنیف کیا اور اس میں اپنا تخلص رافت بیان کیا پھر حج کو تشریف لے گئے اور جہاز میں ۱۲۵۳[1]میں وفات پائی۔ ’’رحمتِ حق‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ شیخ رؤف احمد بن شعور احمد بن محمد شرف بن رضی الدین فاروقی حضرت مجدد الف ثانی کے خاندان سے تھے،رامپور میں ۱۲۰۱ھ میں پیدا ہوئے۔۱۲۴۹ھ میں وفات پائی،اوردو فارسی کی متعدد تصانیف آپ کی یادگار ہیں۔(نزہۃ الخواطر) (مرتب)
(حدائق الحنفیہ)