سہلہ دخترسہل،طبرانی نے ذکر کیا ہے،ابو موسیٰ نے کتابتہً ابو غالب سے ،انہوں نے ابوبکر محمد بن عبداللہ سے(ح) ابو موسیٰ نے حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے
سلیمان بن احمد سے،انہوں نے عبدالملک بن یحییٰ سے،انہوں نے والد سے،انہوں ابو ہیعہ سے،انہوں نے عبداللہ بن ہبیرہ سے،انہوں نے سہلہ دختر سہل سے روایت کی،کہ میں
نے حضورِاکرم سے دریافت کیا، یارسول اللہ،کیا احتلام سے عورت پر بھی غسل واجب ہوجاتا ہے،فرمایا،ہاں اگراخراج منی ہو جعفر مستغفری نے اسے سہیل بن سہیل کے ترجمہ
میں بیان کیا ہے،البتہ انہوں نے ذیل کے الفاظ کا اضافہ کیا ہے،"یا رسول اللہ بَرَحَ الخَفَا"،یعنی جب پوشیدہ چیز ظاہر ہوجائے،ابو نعیم اور ابو موسیٰ لکھتے
ہیں،ابو موسیٰ لکھتے ہیں،احتمال ہے کہ یہ خاتون سہیل کی بیٹی ہوں،ابن اثیر لکھتے ہیں عجب نہیں کہ سہلہ،سہیل بن سعد کی ہمشیرہ ہو،کیونکہ راوی نے دونوں تراجم
میں"ابن لہیعہ نے ابن ہبیرہ سے" کا ذکرکیا ہے،ہو سکتا ہے،کہ راوی نے ہمشیر ہ کو بیٹی بنا دیا ہو۔