سبیعہ قرشیہ غیر منسوبہ،حضرت عائشہ سے مروی ہے،کہ میں نے سبیعہ قرشیہ کو حضورِاکرم سے درخوات کرتے سنا،یارسول اللہ !میں نےارتکابِ زنا کیا ہے،مجھ پر اللہ کی حد
جاری فرمائیے،آپ نے فرمایا،وضع حمل تک انتظار کرو جب وضع حمل ہوگیا،تو پھرآئی،اگر وہ نہ آتی،تو آپ اس سے نہ پوچھتے،اس نے کہا یارسول خدا،وضع حمل
ہوگیاہے،فرمایا،جا،اور اسے دودھ پلا،تا آنکہ تو اس کا دودھ چھڑائے،جب وہ عرصہ بھی گزر گیا ،تو وہ عورت پھر آئی،پوچھا،اس بچے کا ذمہ دار کون ہے، اس نے جواب
دیا،ایک انصاری،یہ سُن کر حضورِاکرم کے چہرے پر ناگواری کے اثرات نمایاں ہوئے،فرمایا،جاؤ ،اسے سنگسار کردو،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے۔