سلامہ دخترِحرازدیہ،ایک روایت میں جعفیہ اور ایک میں فزاریہ مذکور ہے،یہ خاتون خرشہ بن حر کی ہمشیرہ تھیں،انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث
روایت کیں،جن میں سے ایک یہ ہے۔
یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ ابوبکر بن ابوعاصم سے انہوں نے ابوبکر سے،انہوں نے وکیع سے ، انہوں نےاُم عراب سےجو بنو فزارہ کی آزاد کردہ کنیز تھیں،انہوں
نے اپنی آزاد کردہ کنیز سے ،جس کا نام عقیلہ تھاانہوں نے سلامہ دختر حر سےروایت کی،حضورِاکرم نے فرمایا،ایک ایسا زمانہ بھی آئے گا،کہ نمازیوں کو امام میسر نہ
ہوگا،کہ نماز پڑھائے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،البتہ ابو عمر نے اس ترجمے میں ام داؤد وابشیہ کاذکر کیا ہے،جنہوں نے سلام دختر حر سے روایت کی کہ وہ بچپن میں
بکریاں چراتی تھیں،ہم اسے سلامہ وابشیہ کے ترجمے میں انشأ اللہ بیان کریں گے۔