سلام ضبیہ،ان سے ام داؤد وابشیہ نے وہ حدیث روایت کی،جو بقول ابو عمر عبداللہ بن داؤد خرینی نےان سے لی،ابو نعیم اور ابن مندہ نے ان کا نام سلامہ وابشیہ بیان
کیا ہے،اور ان دونوں نے عبداللہ بن داؤد خرینی سے،انہوں نے ام داؤد وابشیہ سے،انہوں نے سلامہ سے روایت کی کہ جب ابتدائے اسلام میں میں بکریاں چراتی تھی،ایک دن
حضور کا وہاں سے گزر ہوا،پوچھا،کیا تجھے کلمہ شہادت آتا ہے،میں نے سنایا ،تو آپ نےتبسم فرمایا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،ابونعیم کا قول ہے کہ ان کے خیال میں
یہ خاتون اور سلامہ دختر حر ایک ہیں،ابن مندہ نے ان کی نسبت وابشیہ لکھی ہے، اور اس حدیث کو مدد نے خرینی سے،انہوں نے سلامہ دختر حر سے روایت کیا۔
ابن اثیر کے مطابق اس خاتون پر دو ترجمے لکھے ہیں،اور ان کی حدیث کو خرینی سے،انہوں نے ام داؤد وابشیہ سے روایت کی،اسی سلامہ دختر حر کے ترجمے میں خرینی کی حدیث
کو ام داؤد سے ،انہوں نے سلامہ سے روایت کیا،اس سے یوں معلو م ہوتا ہےکہ دونوں ایک ہیں،جیسا کہ ابونعیم کی رائے ہے۔