سوادہ دختر مِسرح کندیہ،ایک روایت میں سودہ مذکور ہے،ان سے عروہ بن فیروز نے روایت کی کہ میں ان لوگوں میں موجود تھی،جب خاتونِ جنت دردزہ میں مبتلا
تھیں،رسولِاکر علیہ الصلوٰۃ والتسلیم تشریف لائے پوچھا،فاطمہ کا کیا حال ہے،میں نے عرض کیا،کہ ابھی تکلیف کم نہیں ہوئی،فرمایا، جب وضع حمل ہوجائے،تو کسی سے کچھ
نہ کہنا،حسن پیدا ہوئے تو میں نے انہیں اٹھا کر ایک زرد رنگ کے کپڑے میں لپیٹ دیا،اتنے میں حضورِاکرم تشریف لائے،اور میں نے آپ کو وضع حمل اور بچے کو زرد رنگ
کے کپڑے میں لپیٹنے کے بارے میں بتایا،آپ نے بچے کو بلوایا،اور زرد رنگ کا کپڑا اتار کر سفیدکپڑے میں لپیٹ لیا،پھر بچے کے منہ میں اپنا لعاب دہن ڈال کر حضرت
علی رضی اللہ عنہ کو بلوایا،اور پوچھا،بچے کا کیانام تجویز کیا ہے،انہوں نے کہا،جعفر(ایک روایت میں حرب بھی آیا ہے)فرمایا ،نہیں،اس کا نام حسن ہے،اور اسے کے
بعد آنے والے کا نام حسین ہوگا،اور تمہاری کنیت ابوالحسن والحسین ہوگی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔
\