سید رفیع الدین صفوی: فقیہ محدث،جامع علوم عقلیہ ونقلیہ، عارف فنون رسمیہ و متعارفہ صاحب جو دو سخا،بڑے خلیق و لطیف تھے،آپ کے آبائے کرام تمام علماء وصلحاء واتقیاء تھے۔آپ نے معقولات کو مولانا جلال الدین دوانی سے حاصل کیا اور مولاناموصوف شیراز میں آپ کے مکان پر بسبب رعایت حقوق بزرگی آپ کے آباء واجداد کے تشریف لاکر آپ کو درس دیتے تھے اور حدیث کو شیخ شمس الدین محمد بن عبدالرحمٰن سخاوی مصری سے جو بڑے محقق اور قدوۃ متأخرین اہل حدیث تھے،حاصل کیا کہتے ہیں کہ شیخ سخاوی نے پہلے ہی اس بات سے کہ آپ ان کی صحبت میں فائز المرام ہوں،کچھ اوپر پچاس کتابوں کی سند اجازت لکھ کر آپ کے پاس بھیجدی تھی جس کے بعد آپ شیخ موصوف کی خدمت میں پہنچے اور بالمشافہہ حدیث کو ان سے سنا اور مدت تک تلمذ کیا۔آپ کا اصل وطن شیراز تھا جہاں آپ پیدا ہوئے اور نشو و نماپایا بعد ازاں بعض آبائے کرام آپ کے حرمین شریفین کو ہجرت کر گئے اور آپ ہندوستان میں آکر سلطان سکندر کے عہد میں گجرات سے ولایت دھلی میں تشریف لائے اور سلطان کی اجازت سے آگرہ میں اقامت اختیار کی۔سلطان موصوف کو آپ کے حق میں ن ہایت اعتقاد تھا۔وفات آپ کی ۹۵۴ھ میں ہوئی اور اپنے مکان میں دفن کیے گئے،’’مالک خزانۂ‘‘ تاریخ وفات ہے۔صفوی کی نسبت شیخ صفی الدین عبد الرحمٰن کی طرف منسوب ہے جو آپ کے اجداد م یں سے مولانا جلال الدین دوانی کے مشائخ حدیث میں سے تھے اور ان کے سلسلہ کو ساداتِ صفویہ کہتے ہیں۔
(حدائق الحنفیہ)