آپ شاہ نور الدین قطب العالم کے مرید تھے۔ سلسلہ نسب حضرت بابا شکر گنج سے جاملتا ہے۔ حضرت شیخ پیر محمد چشتی لاہوری رحمۃ اللہ علیہ سے بھی فیضان پایا تھا خرقۂ خلافت حاصل کرنے کے بعد آپ کو ولایت لاہور ملی ایک کثیر مخلوق آپ کے فیض سے مستفیض ہوئی۔
تذکرہ چوہڑ قطب عالم کے مولّف نے آپ کا سن وفات ۸۸۲ھ لکھا ہے اور مزار مبارک لاہور میں ہے [۱]
[۱۔ حضرت شاہ کاکو رحمۃ اللہ علیہ کا مزار مبارک مسجد شہید گنج نو لکھا بازار میں واقعہ ہے یہاں محلہ شاہ کاکو بھی آباد تھا۔ جسے دارا شکوہ نے اپنے محلات میں ضم کرلیا تھا۔ پھر سلطنت مغلیہ کو نادر شاہ اور احمد شاہ ایرانی کے ہاتھوں جو نقصان پہنچا۔ اس میں محلہ دارا شکوہ محلات دارا شکوہ کے ساتھ ساتھ حضرت شاہ کاکو رحمۃ اللہ علیہ کا مزار بھی پیوست زمیں ہوگیا۔ سکھوں کا دور آیا تو انہوں نے اس مقام کو خصوصی طور پر اپنی بربریت کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ بربریت ایک انتقامی کاروائی تھی۔ مغلوں کے سپہ سالار نواب عبدالصمد خان اور نواب معین الملک کے دور اقتدار میں سکھ لٹیروں اور باغیوں کو اسی مقام پر پھانسی دی جایا کرتی تھی۔ ان حالات میں مزار شاہ کاکو کے آثار مٹ گئے مگر میاں میر رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے زمانہ میں ازروئے کشف اس مزار کو دریافت کرکے اپنے مریدوں کو توجہ دلائی۔ وہ ایک عرصہ تک اس مزار پر عرس ختم اور دیگر رسومات ادا کرنے میں مستعد رہے تھے سکھوں کے اقتدار کے بعد میاں سلطان ٹھیکیدار نے یہاں کے محلات کے کھنڈرات کی اینٹیں بیچنا شروع کیں تو مسجد شہید گنج مزار حضرت کاکو محلہ دارا شکوہ اور دوسرے مقامات کے نشانات مٹ گئے۔ پھر مسجد شہید گنج کی بازیابی کے لیے تحریک چلی تو ۱۹۳۵ء میں سر ایمرسن گورنر پنجاب اور سکندر حیات کی وزارت کے دوران اس سارے علاقہ کو سکھوں کے حوالے کردیا گیا۔ اگرچہ آج پاکستان کو بنے بیالیس سال ہوچکے ہیں اور سکھوں کو یہاں سے گئے بھی عرصہ ہوگیا ہے۔ مگر ابھی تک نہ مسجد شہید گنج تعمیر ہوئی۔ نہ کاکو شاہ کا مزار بنا آپ کے مزار پر ساڑھے تین سو سال تک عرس منایا جاتا رہا ہے۔ جہاں ربیع الاوّل کی بارہویں تاریخ کو نعت خوانی۔ قوالی۔ اور علمائے کرام کی تقاریر ہوا کرتی تھیں۔ حضرت کاکو شاہ صرف فقیر ہی نہ تھے۔ دنیاوی طور پر بڑے صاحب ثروت تھے۔ مرید کے ضلع شیخو پورہ میں آج تک کالا شاہ کاکو آپ کی جاٖگیر یاد کو تازہ کرتا ہے۔]
چو از دنیائے دول رختِ سفر بست
جناب شاہ والا جاہ کاکو
چو سرور جست تاریخ وصالش
ندا شد شاہ اکبر شاہ کاکو
۸۸۲ھ